ہل: تمہیں تو پتہ ہے کہ ہمارے لڑکے کیسے کام کرتے ہیں؟ ہم سچے دل سے مرنے والے حبیبیوں کے خاندانوں سے تعزیت کرتے ہیں۔ یہ ہمارے وہسکی براووز کی گنگ ہو مو فو کاروائی تھی، فرینڈلی فائر کی طرح کا واقعہ۔
تھر: بلکل بلکل، ہل
(ایک آوازآتی ہے: تھر، اس سے اتحادی فنڈ کے بارے میں پوچھو۔)
تھر: ہاں تو۔ ۔ وہ فوج نے۔ ۔ ۔ اوہ معذرت، دفترخارجہ نے نیٹو رسد کھولنے کا ارادہ کیا ہے۔ چونکہ ہم ڈالرز کی اس جنگ میں اتحادی ہیں لہذا اگر آپ اتحادی فنڈ فوراً جاری دیں تو ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ نیٹو سپلائی پرکوئی اضافی سرچارج لاگو نہیں ہوں گے۔
ہل: ارے دوست، شکریہ۔ میں اگلی بار تمہارے باس سے تمہارے لئیے پنیر کی پٹی یا پھلوں کے سلاد کی ضرور سفارش کروں گی۔
تھر: شکریہ! آپ کا مطلب کہ آپ جنابِ زی سے میری سفارش کریں گی؟
ہل: ارے نہیں! وہ تمہارا باس کب سے بن گیا؟ میرا مطلب تھا کیانو پیریز، وہی تو تم لوگوں کے تمام فیصلے کرتا ہے ۔
تھر: آپ میری سفارش ابھی کرسکتی ہیں، وہ ایکسٹینشن پر ہیں۔ اچھا تو ہمیں فنڈ کب تک ملے گا؟
ہل: جیسے ہی یہ پانچ طرفہ گلہری کا پنجرا تمہارے بڑھے ہوئے کھاتوں کا فیصلہ کرے گا۔ تمہیں تو پتہ ہے، پیسوں کے اہم معملات میں ہم کلرکوں کی کون سنتا ہے
تھر: لیکن۔ ۔
ہل: اور ہاں، تم لوگوں کو حقانی مرغی خانے کو بھی بند کرنا ہو گا ۔ میں امید کرتی ہوں کہ تمہارے پٹیشنیں فائل کرنے والے سیاست دان اس فیصلے کو سبوتاژ نہیں کریں گے۔
تھر: آپ کا مطلب ہے،وہ بکری اور کرائے پر ہجوم خریدنے والے سیاست دان؟ فکر مت کریں، ہم ان سے نمٹ لیں گے مگر آپ کو سرحد پار ملا ایف ایم مرغی خانے کو بند کرنا ہو گا۔
ہل: ارے میں نے تو کبھی اس شخص کے بارے میں سنا ہی نہیں۔ اگر مجھے وہ مل گیا تو میں آپ کو چکن کی بڑی دعوت پر ضرور مدعو کروں گی۔
تھر: تو پھرفنڈ کب جاری کریں گے، ہمیں ضرورت ہے۔
ہل: بہت جلد۔ مزید مسئلے مت بناؤ۔ تمہیں بھی اپنے بڑھے ہوئے کھاتوں پر سوری کہنا ہوگا! شتر مرغ کہیں کے۔ ۔ ۔ پھڑ پھڑاتے رہتے ہو مگر اڑ نہیں سکتے۔