لائف اسٹائل

'بالی وڈ فلمیں صرف بڑے شہروں کے لیے'

بالی وڈ پرانے زمانے کے فیوڈل ذہن کے ساتھ صنعتی دور میں داخل ہو چکا ہے، جاوید اختر۔

معروف اسکرپٹ رائٹر اور شاعر جاوید اختر کا خیال ہے کہ آج کل کی ہندی فلمیں مخصوص طبقے کے فلم بینوں کو ذہن میں رکھ کر بنائی جا رہی ہیں ۔

اڑسٹھ سالہ اختر نے ایک تقریب میں گفتگو کے دوران کہا کہ فلم ساز اپنی فلموں کی ریلیز کے وقت صرف بڑے شہروں کو مدنظر رکھتے ہیں۔

ایک بار مجھے ایک پروڈیوسر نے بتایا تھا کہ اسے اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور بہار وغیرہ کی پرواہ نہیں، اس کے لیے فلم کی بڑے شہروں میں ریلیز زیادہ اہمیت رکھتی ہے'۔

'دوسرے الفاظ میں اس پروڈیوسر کے لیے پچھتر فیصد ہندوستانی کوئی اہمیت نہیں رکھتے، یہ ہے ہماری ترقی۔ یہی معاملہ ہمارے ٹی وی چینلز کا بھی ہے'۔

ماضی میں شلعے، زنجیر، ڈان اور دیوار جیسی سپر ہٹ فلمیں لکھنے والے اختر کا کہنا ہے کہ ' ہم پرانے زمانے کے فیوڈل ذہن کے ساتھ صنعتی دور میں داخل ہو چکے ہیں'۔

' آپ کو دیکھنا چاہئے کہ تفریحی ٹی وی چینل موسیقاروں، ہدایت کاروں یا پھر لکھاریوں کے ساتھ کس نوعیت کے معاہدے کر رہے ہیں اور یہ معاہدے ایک ایسے ملک میں ہو رہے ہیں جہاں جبری مشقت پر پابندی ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'اگر آپ کسی کو دبانے یا اس کا استحصال کرنے کی کوشش کریں گے تو وہ آپ سے ویسا ہی سلوک کرے گا، یہاں مساوات کا احساس ختم ہو چکا ہے۔ ہمیں اپنی بنیادی اخلاقی قدریں بدلنے کی ضرورت ہے'۔

بشکریہ ٹائمز آف انڈیا