پاکستان

جے یو آئی ایف نے انتخابی منشور کا اعلان کردیا

پارٹی کے سربراہ مولانا فصل الرحمان نے کہا ہے کہ ملکی میعشت کیلئے بیرونی امداد اور قرض کی بجائے مقامی وسائل پر انحصار کیا جائے گا۔

اسلام آباد: جمیعت علمائے اسلام فضل الرحمان ( جے یو آئی  ایف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پیر کے روز اگلے عام انتخابات کیلئے اپنی جماعت کے انتخابی منشور کا اعلان کردیا ہے۔

ایک پریس کانفرنس میں اپنی جماعت کے بارہ نکاتی منشور کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ایف عوام کے مسائل حل کرے گی۔

منشور کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ' دہشتگردی کیخلاف جنگ' کے بعد سے ملک میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں بےتحاشہ اضافہ ہوا اور پورا خطہ اس سے متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ملک کی خارجہ پالیسی قومی مفاد کے تحت وضع کی جانی چاہئے۔

پڑوسی ممالک سے تعلقات بہتر بنائے جائیں گے اور درآمدات و برآمدات میں توازن رکھ کر ملکی معیشت کو مضبوط بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے تمام ملکی وسائل استعمال کئے جائیں گے ، وزرا کے پروٹوکول پر غیر ضروری اخراجات میں کمی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کا انحصار غیر ملکی امداد اور قرض کے بجائے مقامی وسائل پر ہوگا۔

' ماضی کی حکومتی کی بری گورننس کی وجہ سے پاکستان ایک سیکیورٹی سٹیٹ بنا جو اس کے فلاحی ریاست کے نظریے سے متصادم ہے،' فضل الرحمان نے کہا ۔

انہوں نے کہا کہ ہر شہری کے جان و مال کو تحفظ دیا جائے گا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ معیاری تعلیم مفت فراہم کی جائے گی اور اسے ہر شہری کے لئے میٹرک کی سطح تک لازمی بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ انصاف کے پرانے نظام کو تبدیل کرکے عوام کے دروازے تک فوری انصاف فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے لوکل گورنمنٹ کی اہمیت پر بھی زور دیا ۔

' افغانستان میں امن کیلئے افغان طالبان کے مفاہمتی عمل میں حق کو تسلیم کیا جائے۔ ' انہوں نے کہا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت افغانستان میں جنگ و جدل کے خلاف ہے اور مذاکرات پر یقین رکھتی ہے۔

' فاٹا میں جرگہ کے ذریعے امن و سکون قائم کیا جائے گا، اور یہ عمل پہلے سے ہی جاری ہے۔  ان جرگہ کے تجربات کو ملک کے دیگر علاقوں میں بھی آزمایا جائے گا۔ ' جے یو آئی کےسربراہ نے کہا ۔

فضل الرحمان نے کہا کہ پارلیمنٹ کے زریعے وہ راہ تلاش کی جائے گہ کہ گوادر، رکودک، سیندک اور گیس پائپ لائن جیسے منصوبوں کیلئے بلوچ عوام کی رضامندی اور تائید حاصل کی جائے کیونکہ وہی ان معاملات کےاصل فریق ہیں۔

منشور کے تحت پارلیمنٹ کے تحت نیم خود مختار بورڈز بناکر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے)، پاکستان سٹیل اور پاکستان ریلویز کی حالت بہتر بنائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کی روشنی میں قانون سازی کرکے ملک میں اسلام کےاصولوں کے تحت قوانین وضع کئے جائیں گے۔