اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسران کی طرف سے غیر متعلقہ سوالات پوچھنے کے بڑھتے ہوئے تنازعے کے پیش نظر، انہیں حکم دیا ہے کہ امیدواروں سے کوئی بھی 'غیر متعلقہ' سوال نہ پوچھا جائے۔
ڈی جی ای سی پی شیر افغان نے اسلام آباد میں صحافیوں کو بتایا کہ ریٹرننگ افسران کو 'غیر متعلقہ' سوالات پوچھنے سے اجتناب کرنے کا کہہ دیا گیا۔
ریٹننگ افسران کی طرف سے متنازعہ سوالات پوچھنے پر ملک بھر سے ہیومن رائٹ کے کارکن، سیاسی پارٹیاں اور میڈیا سے سخت تنقید کی جارہی تھی۔ لیکن جمعے تک الیکشن کمیشن کے سیکریٹری اشتیاق احمد نے ان سوالات کو پوچھنا ٹھیک قرار دیا۔ ان کے بقول آرٹیکل 62 اور 63 ان سوالات کو پوچھنے کی اجازت دیتا ہے۔
انہیں سوالات کی بناء پر کچھ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد بھی کیے گئے۔ ان میں ایک ایاز عامر بھی ہیں جن کے کاغذات اس لیے مسترد کردیے گئے کیوں کہ انہوں نے پاکستان کے نظریے کے خلاف اور شراب پینے کی عادت کی طرف داری میں کچھ مضامین لکھے تھے۔
پیپر کی جانچ پڑتال اب کل سے شروع کی جائے گی۔
سپریم کورٹ بار ایسوسیشن کے صدر اور الیکشن کمیشن کے سابق ممبر جسٹس (ر) طارق محمود نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کا یہ قدم نقصان کنٹرول کرنے کی مشق ہے جو ایاز احمد کے کیس کے بعد ہوا تھا۔