جعلی ڈگری کیس: جمشید دستی کو تین سال کی قید


مظفرگڑھ: جعلی ڈگری کیس میں جمشید دستی کو3 سال قید اور 5 ہزار جرمانہ بھرنے کی سزا سنائی گئی ہے۔انہیں عدالت کے کمرے سے گرفتار کرلیا گیا۔
جمشید دستی انتخابات لڑنے کے لیے نااہل قرار دیے جاچکے ہیں۔
علاوہ ازیں یکم اپریل کو مظفرگڑھ کے ڈسٹرک سیشن کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم این اے جمشید دستی پر فردِ جرم عائد کردی تھی۔
اسی حوالے سے ایک پیش رفت ہوئی۔ لاہور میں پنجاب یونیورسٹی نے ق لیگ کی آمنہ الفت کی ڈگری جعلی قرار دے دی۔
صوبائی وزیر کھیل خیبر پختونخوا سید عاقل شاہ کی جعلی ڈگری کیس میں پشاور کی مقامی عدالت نے فیصلہ سنایا دیا۔ انہیں ایک سال قید اور3ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
عاقل شاہ پی کے – 14 پشاور کے حلقے سے بطور ایم این اے منتخب ہوئے تھے۔سپریم کورٹ کے فیصلے کی تعمیل میں جعلی ڈگری والوں کے خلاف عدالتی فیصلوں میں تیزی آگئی ہے۔ جمعرات کو مسلم لیگ نون کے سابق ایم این اے سلمان محسن گیلانی کو عدالت نے اشتہاری قرار دے دیا۔
پاک پتن کی عدالت نے نون لیگ کے سابق رکن قومی اسمبلی سلمان محسن گیلانی کو مسلسل غیر حاضری کے بعد اشتہاری قراردے دیا۔ محسن سن 2008 کے انتخابات میں این اے – 165 پاک پتن سے ایم این اے منتخب ہوئے تھے۔کوئٹہ میں سابق صوبائی وزیر علی مدد جتک کے خلاف مقدمہ کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ ہوگیا ہے جو کل سنایا جائے گا۔
صوبائی وزیر کھیل خیبر پختونخوا سید عاقل شاہ کی جعلی ڈگری کیس میں پشاور کی مقامی عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
عاقل شاہ پی کے – 14 پشاور کے حلقے سے بطور ایم این اے منتخب ہوئے تھے۔
اس سے متعلق ایک خبر ہے کہ کیمبرج یونیورسٹی نے سابق وفاقی وزیر برائے تعلیم و تربیت شیخ وقاص اکرم کی اے لیول کی ڈگری جعلی قرار دے دی ہے۔ اس فیصلے سے متعلق انٹر بورڈ کمیٹی نے ایچ ای سی کو اگاہ کردیا ہے۔
کیمبریج یونیورسٹی نے ایچ ای سی کو بتایا کہ شیخ وقاص اکرم کی کوئی تعلیمی ڈگری ان کے پاس نہیں تاہم اے لیول کی ڈگری بھی جعلی ہے۔
قومی اسمبلی کے سابق رکن نے اسی مہینے 25 مقامی رہنماؤں کے ساتھ مسلم لیگ – قائد چھوڑ کر مسلم لیگ نون جوائن کی تھی۔ وہ سن 2008 کے انتخابات میں این اے – 89 (جھنگ – فور) حلقے سے بطور ایم این اے منتخب ہوئے تھے۔
پشاور میں تیس مارچ کو جعلی ڈگری کیس میں پی کے 34 صوابی 5 سے 2008 کے عام انتخابات میں کامیاب ہونے والے سابق ایم پی اے سردار علی خان کو 3 سال قید اور 5 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی گئی تھی۔
قبل ازیں سپریم کورٹ میں جعلی ڈگری کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری یہ بات کہہ چکے تھے کہ آئین کے تحت اگر ارکان نے جان بوجھ پر غلط بیانی کی تو ان کے خلاف فوجداری کارروائی بنتی ہے۔
خیال ر ہے کہ سات مارچ سن 2013 کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بعض اراکین اسمبلی کے خلاف جعلی ڈگری کےمقدمات کو دوبارہ سماعت کے لیے کھول دیا تھا۔