کویت: کویتی وزارت انصاف کے مطابق، تین قتل کے مرتکب مجرموں کو پیر کے روز پھانسی دے دی گئی جن میں ایک پاکستانی بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ مئی 2007ء کے بعد سے ملک میں پھانسی دیے جانے کا یہ پہلا موقع ہے۔
دیگر افراد میں ایک سعودی اور ایک بے وطن عرب شامل ہیں۔ تمام افراد کو سیکیورٹی اور عدالتی حکام کے سامنے سنٹرل جیل میں پھانسی دی گئی۔
پاکستانی شہری کو ایک کویتی جوڑے جبکہ سعودی شہری کو ایک ہم وطن شہری کو قتل کرنے کے جرم میں پھانسی دی گئی۔
بے وطن عرب نے اپنے پانچ بچوں اور اہلیہ کو قتل کیا تھا۔
چھ سال قبل کویت نے موت کی سزا کو وضاحت کیے بغیر ختم کردیا تھا۔
ایک مقامی اخبار نے پیر کو خبر دی ہے کہ مزید 44 افراد سزائے موت کے منتظر ہیں۔
ان میں الصباح خاندان کے دو افراد اور ایک خاتون شامل ہیں جنہوں نے 2009ء میں ایک شادی کے ٹینٹ کو آگ لگادی تھی جسکے باعث 57 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
1960ء کی دہائی کے بعد سے کویت میں 69 مرد اور تین غیر ملکی خواتین کو موت کی سزا دی جاچکی ہے۔ زیادہ تر کو قتل یا منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں سزا دی گئی۔