کوئٹہ: کوئٹہ میں باچا خان چوک سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں ہونے والے بم دھماکوں میں مبینہ طور پر ملوث گیارہ کم عمر ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
سی سی پی او کوئٹہ میر زبیر محمود نے اپنے دفتر میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ رات پولیس نے خفیہ اطلاع ملنے پر شہر کے نواحی علاقے میں ایک باغ پر چھاپہ مارا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس دوران فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا جسکی آڑ لیتے ہوئے آٹھ افراد فرار ہوگئے تاہم گیارہ کم سن بچوں کو یہاں سے حراست میں لے لیا گیا جبکہ موقع سے دس کلو بارودی مواد دستی بم فیوز ڈیٹونیٹر سمیت دیگر اشیاہ برآمد ہوئیں۔
سی سی پی او کوئٹہ نے بتایا کہ تمام بچوں کی عمریں اٹھارہ سال سے کم ہیں اور یہ 'دوستی گروپ' کے نام سے کام کرتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی تفشیش کے دوران بچوں نے میزان چوک سمیت شہر میں ہونے متعدد بم دھماکوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا ہے۔
میر زبیر نے مزید بتایا کہ کالعدم مزاحمتی تنظیم یونائتیڈ بلوچ آرمی ان بچوں کو بم دھماکے کرنے کیلئے دو سے پانچ ہزار روپے ادا کرتی تھی۔
واضح رہے کہ 10 جنوری کو باچا خان چوک پر ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ یہ واقعہ اس دن پیش آیا تھا جب علمدار روڈ پر ایک دھماکہ ہوا تھا جس میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
باچا خان دھماکے کی ذمہ داری یونائتیڈ بلوچ آرمی نے قبول کی تھی۔