نئی دہلی: جمعرات کو فرانس کے صدر فرانسوا ہولان نے اپنے تعلقات کو آگے بڑھاتے ہوئے دنیا کا سب سے بڑا دفاعی سودا کیا ہے جس کے تحت فرانس بارہ ارب ڈالر کی مالیت سے ہندوستان کو 126 جیٹ طیارے فروخت کئے جائیں گے۔
فرانس کے صدر کے ساتھ کئی وزیر اور کاروباری شخصیات بھی شریک ہیں۔
اس سے قبل استقبالئے میں شرکت کرکے توپوں کی سلامی لینے کے بعد وزیرِ اعظم فرانس نے اپنے ہندوستانی ہم منصب کے سامنے کہا، ' انڈیا کا دورہ میرے اور میرے ملک کے لئے ایک اعزاز ہے۔'
' مجھے یقین ہے کہ یہ دورہ اس بہترین سطح تک ہوگا جس کی اہم اُمید کرسکتے ہیں۔' ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کےدرمیان تعلقات مزید بہتر کرنےکی کوششیں جاری رہیں گی۔
' ہندوستان ایک عظیم جمہوریت ہے، جو دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت ہے اور فرانس کو اس کی ترقی میں شامل ہونا چاہئے۔ '
' ہمارے تعلقات تمام شعبوں میں تیزی سے بڑھ رہے ہیں، خواہ معاشی ہو، صنعتی یا تجارتی ،' ہندستانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا لیکن وہ اس ضمن میں بھی محتاط رہے کہ ہولان کےدورے سے کوئی دھماکہ خیز اعلانات کی توقع بھی نہ رکھی جائے۔
ہولان کے ساتھ بہت سے سرمایہ کار اور کاروباری ماہرین بھی شامل ہیں جن میں فرانس کی طیارہ ساز کمپنی ڈیسالٹ کے چیف ایگزکٹو، ایرک ٹریپیئر بھی ہیں۔ ان کی کپمنی ہندوستان کو 126 جیٹ طیارے فروخت کرے گی جسے اس وقت دنیا کا سب سے بڑا دفاعی سودا قرار دیا جارہا ہے۔
گزشتہ ہفتے ، ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ نے کہا تھا کہ معاہدے پر سال کے وسط تک دستخط ہوسکتے ہیں۔ اور ہولان اورمن موہن سنگھ کے درمیان مذاکرات کا محور بھی یہی سودا تھا۔
گزشتہ برس ہندوستان نے فیصلہ کیا تھا کہ اب انڈین فضائیہ کو نئےجیٹ طیاروں سے مسلح کرنا ضرور ہے اور اس سلسلے میں مذاکرات کا آغاز ہوگیا تھا۔
ایک دوسرے معاہدے میں آریوا کمپنی مہاراشٹر کے ساحلی علاقے میں نوہزار میگاواٹ کا ایک ایٹمی بجلی گھر قائم کرے گی ۔
اس کا معاہدی نکولس سرکوزی کے عہد میں کیا گیا تھا جس کی مالیت 9.3 ارب ڈالر تھی۔ لیکن اس وقت جاپان میں فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے حادثے کےبعد ہندوستان میں اس منصوبے کی مخالفت کی گئی ۔
ہندوستان نے اس ہفتے اعلان کیا ہے کہ وہ فرانس کےتعاون سے جیتاپور نیوکلیئر پلانٹ کے لئے مخلص ہے لیکن ' ابھی لاگت کے معاملات' طے کرنے ہیں۔