دنیا

' شام میں پینتالیس ہزار ہلاکتیں'

ملک میں خانہ جنگی کے باعث بیس لاکھ سے زائد لوگ نقل مکانی کرچکے ہیں، انسانی حقوق کمیشن۔

دمشق:انسانی حقوق کمیشن کا کہنا ہے کہ شام میں گزشتہ اکیس ماہ کے دوران پینتالیس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے جن میں اکتیس ہزار عام شہری ہیں۔

بدھ کو کمیشن کے مبصر  نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ شام میں اس وقفے میں 1511 سرکاری اہلکار ، گیارہ ہزار دو سو سترہ حکومتی گارڈز، 776 نامعلوم افراد جبکہ اکتیس ہزار پانچ سو چوون عام شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔

مبصر کے مطابق، ملک میں خوراک، ادویات اور دیگر ضروری اشیاء کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے اور  بیس لاکھ سے زائد لوگ نقل مکانی کرچکے ہیں۔

ادھر، شامی حکومت نے اقوام متحدہ کے خصوصی سفیربرائے عرب لیگ لخدار براہمی کے فارمولہ پر عملدرآمد کے لیے روس سمیت حامی ملکوں سے مشاورت شروع کردی ہے۔

بدھ کو شام کے نائب وزیر خارجہ فیصل مکداد ماسکو پہنچے جہاں انہوں نے اپنے وفد کے ہمراہ روس کے حکومتی عہدے داروں سے ملاقات کی۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق شامی وفد نے روس کو بتایا کہ صدر بشارالاسد نے فارمولہ کو قابل قبول قرار دیا ہے۔

'اس فارمولے پر دوست ممالک کے ساتھ مشاورت کرنا ضروری ہے'۔

خیال رہے کہ لخدار براہمی نے گزشتہ روز صدر بشارکے ساتھ ملاقات کی تھی، جس میں انہوں نے شام میں جاری لڑائی اور بحران کو ختم کرنے کے لیے فارمولہ پیش کیا تھا۔

واضح رہے کہ فارمولہ کو خفیہ رکھا گیا ہے۔