سائنس و ٹیکنالوجی

دنیا کا سب سے چھوٹا مصنوعی دل

اٹلی میں ڈاکٹروں نےگیارہ گرام وزنی ٹائٹینئم پمپ کی مدد سے سولہ ماہ کے بچے کی جان بچا لی۔

روم: اٹلی کے ڈاکٹروں نے دنیا کے سب سے چھوٹے مصنوعی دل کی مدد سے سولہ ماہ کے بچے کی جان بچا لی۔

قلب  کے عارضے میں لاحق  بچے کو گیا رہ گرام وزنی آلے کی تنصیب کے بعد تیرہ دن تک زندہ رکھا گیا جس کے بعد اسے ایک عطیہ کردہ دل لگا دیا گیا۔

یہ آلہ دراصل ایک چھوٹا ٹائٹینئم پمپ ہے جو فی منٹ ایک اعشاریہ پانچ لیٹر تک خون کے بہاؤ کو کنٹرول کر سکتا ہے۔

ایک بالغ آدمی کیلئے اس آلے کا وزن نو سو گرام ہو گا۔

ڈاکٹروں کے مطابق یہ آپریشن پچھلے ماہ کیا گیا تھا تاہم اسے میڈیا کے سامنے اب لایا گیا ہے۔

آپریشن کرنے والی ڈاکٹروں کی ٹیم کے سربراہ سرجن انتونیو اموڈیو نے ٹرانسپلانٹیشن کو سنگ میل قرار دیا اور کہا کہ یہ آلہ مستقبل میں دل کے مریضوں کے لیے مفید ثابت ہو گا۔

ڈاکٹروں کے مطابق یہ آلہ ایک امریکی ڈاکٹر رابرٹ جاروک کی ایجاد ہے جو اب تک جانوروں پر ٹیسٹ ہو ا تھا۔

روم کے ہسپتال نے آپریشن سے قبل ڈاکٹر جاروک اور وزارت صحت سے خصوصی اجازت حاصل کی تھی۔