واشنگٹن: امریکی سائنسدانوں نے کہا ہے کہ وہ خون کے ٹیسٹ کے ذریعے پھیپھڑوں کے سرطان کی تشخیص کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
یونیورسٹی آف یارک شائر کے سائنسدانوں کے مطابق خون کے ٹیسٹ کے ذریعے ابتدائی مرحلے میں ہی پھیپھڑوں کے سرطان کا علاج کر کے کئی جانوں کو بچایا جا سکے گا۔
یارک شائر کینسر ریسرچ کے ڈاکٹر ڈان کاورلی نے بتایا کہ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کہ پروٹین سی آئی زی – ون کی تبدیل شدہ شکل پھیپھڑوں کے کینسر کا باعث بنتی ہے۔
اس پروٹین کا سرطان کے خلیات کی نشو و نما اور پھیلاؤ سے بڑا گہرا تعلق ہوتا ہے۔
خون میں اس پروٹین کے ذریعے ہی پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص کی جا سکے گی اور اس لیے اب مہنگے علاج بائیوپسی یا پھر سرجری کی ضرورت نہیں پیش آئے گی۔