لاہور: آتشزدگی میں ہلاک افراد کی لاشیں ورثا کے سپرد
لاہور: لاہور میں بند روڑ پر شفیق آباد میں واقع ایک جوتا مینوفیکچرنگ یونٹ میں آگ لگنے سے اکیس افراد ہلاک اور چودہ افراد بری طرح زخمی ہوگئے تھے۔ اب معمول کی کارروائی کے بعد اکیس افراد کی لاشیں ان کے ورثا کے حوالے کردی گئی ہیں جبکہ پانچ زخمی اب بھی ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔
آگ دوپہر ساڑھے تین بجے کے وقت لگی جس میں عینی شاہدین اور امدادی کارکن کے مطابق بڑی تعداد میں فیکڑی میں موجود جوتے کے مینوفیکچرنگ مواد اور پلاسٹک جوتے جل گئے۔ہلاک ہونے والے زیادہ تر افراد کی عمر چودہ سے تیس سال کے درمیان تھی۔ یہ لوگ پنجاب کے مختلف علاقوں سے کام کرنے آئے تھے۔ آگ لگنے کے بعد یہ مزدور اندر پھنس گئے کیوں کہ فیکٹری میں صرف ایک داخلی راستہ تھا اور ایک ہی باہر جانے والا راستہ تھا۔
فیکٹری کے باہرقریبی علاقوں کے افراد بڑی تعداد میں جمع ہو گئے جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا تھا۔
فیکٹری کے برابر رہنے والے ایک آدمی نے بتایا کہ جب وہ اپنے گھر سے باہر آئے تو دیکھا کہ الیکٹریک کے تاروں میں آگ لگی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ امدادی ٹیم اس جگہ پر بیس منٹ کے بعد پہنچی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایک سو پچاس مزدور شفٹوں میں اس فیکٹری میں کام کرتے ہیں اور جس وقت آگ لگی، اس وقت فیکٹری میں تیس مزدور موجود تھے۔