قومی وطن پارٹی کی تحریک انصاف حکومت سے علیحدگی
پشاور: قومی وطن پارٹی نے دو صوبائی وزرا کو فارغ کیے جانے پر خیبر پختونخوا حکومت سے علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے جبکہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی قومی وطن پارٹی سے اتحاد ختم کردیا ہے۔
یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے بدعنوانی اور کرپشن کے مبینہ الزامات پر قومی وطن پارٹی کے دو وزرا تین وزرا کو فارغ کردیا ہے۔
بدھ کو تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی سربراہی میں کرپشن کے معاملات کے حوالے سے پارٹی کی اعلیٰ سطح کی میٹنگ ہوئی جس میں پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین سمیت دیگر عہدیدار بھی شریک تھے۔
اجلاس کے بعد عمران خان نے وزیر اعلیٰ کو دو وزرا کو فارغ کرنے اور قومی وطن پارٹی سے اتحاد ختم کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
وزیر اعلیٰ نے پارٹی چیف کے حکم کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر محنت بخت خان اور وزیر جنگلات ابرار حسین کو فارغ کردیا
پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ قومی وطن پارٹی کی لیڈرشپ کو اس کے دو وزراء کی مبینہ بدعنوانیوں کے حوالے سے دو مرتبہ وارننگ دی گئی لیکن ان وزراء کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کے بجائے قومی وطن پارٹی نے صوبائی کابینہ کے اجلاس کابائیکاٹ کرتے ہوئے مذکورہ وزراء کی بدعنوانیوں کی نشاندہی پر اپنی ناراضگی کااظہار کیا۔
عمران خان نے کہا کہ انہی وجوہات کی بنا پر بدھ کو وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے قومی وطن پارٹی کے دو وزراء کو ان کی ذمہ داریوں سے فارغ کردیا۔
عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کو کرپشن کے خاتمے کے لیے عوام نے منتخب کیاہے اس لیے کسی بھی قسم کی بدعنوانیوں کو برداشت نہیں کیاجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تمام وزراء اور ایم پی ایز کے لیے ایک وارننگ ہے کہ پی ٹی آئی کسی بھی ایسی پارٹی کو اپنے اتحادی کے طور پر برداشت نہیں کریگی جو اپنے ممبران کی بدعنوانیوں پرسے چشم پوشی کرے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے وزراء نے اس حوالے سے ایک مثالی قائم کی ہے اور ہم کرپشن کے خاتمے کے لیے ان کے عزائم کو قدر کی نظرسے دیکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ بخت بیدار صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت اور ابرار حسین تنولی صوبائی وزیر جنگلات و ماہی پروری تھے۔
اسی طرح صوبائی وزیر یوسف ایوب کے حوالے سے ان کے مخالفین نے جعلی ڈگری کے حوالے سے کیس دائر کیا تھا اور سپریم کورٹ میں جعلی ڈگری ثابت ہونے پر یوسف ایوب کو بھی فارغ کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب قومی وطن پارٹی کے سینئر وزیر سکندر خان شیرپاؤ نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی پارٹی اب صوبائی حکومت کا حصہ نہیں ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ تحرک انصاف پختون مخالف پالیسیوں پر عمل پیرا ہے اور وہ پختون قوم کو تباہی کے دہانے پر لے جانا چاہتی ہے۔
سابق سینر وزیر نے کہا کہ ٹھوس وجوہات کے بغیر قومی وطن پارٹی کے دو وزرا کو برطرف کرنا غیر اخلاقی عمل ہے اور ہماری پارٹی کو اس حوالے سے اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر وزرا کے معاملے پر قومی وطن پارٹی کو اعتماد میں لیاجاتا تو وہ دونوں وزرا کے خلاف سخت ترین ایکشن لیتے۔