اس کے بعد مہمانِ خصوصی نے خلائی تعلیمی بس کا افتتاح کیا۔ جس میں سپارکو کے مختلف سائنسدان اور ماہرین سندھ کے دیہی علاقوں میں جاکر انہیں خلائی علوم سے آگاہ کرتے ہیں اورلیکچر دیتے ہیں۔
اسپیس ویک کے سلسلے میں کراچی کے پی اے ایف میوزیم میں پانچ سے چھ اکتوبر تک عوام کیلئے خلائی میلہ منعقد کیا جائے گا جس میں خلائی تھیٹر، خلائی ٹکٹوں کے اسٹال، آسمان کا نظارہ اور دیگر مقابلے ہوں گے۔
سپارکو کے آفیشلز کے مطابق کوئٹہ، ایبٹ آباد، گلگت، بہاولپور، لاڑکانہ، ملتان، پشاور، فیصل آباد، لاہور، اسلام آباد اور کراچی میں یہ تقاریب جاری ہیں۔
واضح رہے کہ ہر سال پوری دنیا میں اسپیس ویک منایا جاتا ہے اور میڈیا کوریج کے لحاظ سے پاکستان اس میں امتیازی حیثیت حاصل کرچکا ہے۔ اس ہفتے میں خلائی سائنس و ٹیکنالوجی پر روشنی ڈالی جاتی ہے اور اس سے آگہی کے خصوصی پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں۔
اس سال بھی دنیا کے تقریباً ایک سو ممالک میں حکومتی اداروں، تعلیم گاہوں، میوزیم اور پلانیٹیریم وغیرہ میں یہ ہفتہ منایا جائے گا۔ ہرسال اسے ایک موضوع دیا جاتا ہے اور اس سال کا عنوان ہے، مریخ تک رسائی اور زمین کی دریافت۔
اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 1999 میں کہا تھا کہ ہر سال چار سے دس اکتوبر تک دنیا بھر میں بین الاقوامی خلائی ہفتہ منایا جائے۔
واضح رہے کہ چار اکتوبر 1957 کو دنیا کا پہلا سیٹلائٹ ، ‘ اسپتنک اول’ خلا میں بھیجا گیا تھا جو انسانی کی جانب سے مدار میں بھیجی جانے والی پہلی شے تھی۔
خبر بشکریہ سپارکو۔