شرابی اور غنڈوں کو افطار کرانے کا الزام، تھلاپتھی وجے پر مقدمہ دائر کرنے کا مطالبہ

بھارت کی جنوبی فلم انڈسٹری کے سپر اسٹار اور سیاست دان تھلاپتھی وجے کو شرابیوں اور غنڈوں کو افطار جیسی پاکیزہ تقریب میں بلاکر مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کے الزامات پر مقدمہ دائر کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
بھارتی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق چنئی کی اسلامی سنت جماعت کے ریاستی عہدیدار سید غوث نے ریاستی پولیس کمشنر کے دفتر میں اداکار کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تحریری درخواست دے دی۔
سید غوث کی جانب سے دی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ تھلاپتھی وجے نے چند روز قبل چنئی میں افطار پارٹی کا انعقاد کیا، جس میں زیادہ تر ایسے لوگ شامل تھے، جنہیں روزہ نہیں تھا، وہ شرابی اور غنڈے تھے۔
انہوں نے اپنی درخواست میں یہ بھی بتایا کہ اداکار کی جانب سے منعقد کی گئی افطار پارٹی میں روزیداروں کے لیے مناسب اقدامات نہیں کیے گئے۔
سید غوث نے تھلاپتھی وجے کی جانب سے منعقد کی گئی افطار پارٹی کو سیاسی کرتب قرار دیتے ہوئے اپنی درخواست میں لکھا کہ اداکار کے عمل سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے اور اداکار نے معافی بھی نہیں مانگی۔
ان کی جانب سے دی گئی درخواست میں تھلاپتھی وجے کے خلاف مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کے تحت مقدمہ دائر کرکے قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
اپنے خلاف مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کا الزام عائد ہونے پر تاحال تھلاپتھی وجے نے کوئی رد عمل نہیں دیا۔
خیال رہے کہ تامل فلموں کے مقبول اداکار نے 7 مارچ کو چنئی میں گرینڈ افطار پارٹی کا اہتمام کیا تھا، اس دوران انہوں نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے نماز کی ادائیگی بھی کی۔
تھلاپتھی وجے کی جانب سے افطار پارٹی منعقد کیے جانے اور نماز کی ادائیگی کیے جانے کے بعد یہ چہ مگوئیاں بھی تھیں کہ انہوں نے اسلام قبول کرلیا، تاہم انہوں نے مذہب تبدیل نہیں کیا۔
تھلاپتھی وجے تامل فلموں کے مقبول ترین اداکار رہے ہیں، جنہوں نے فروری 2024 میں سیاست میں قدم رکھنے کی وجہ سے شوبز سے دوری اختیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سیاست میں آنے کے بعد تھلاپتھی وجے کو نہ صرف مسلمانوں بلکہ دیگر مذاہب کے افراد کی تقاریب میں بھی دیکھا جاتا رہا ہے۔