دنیا

انڈونیشیا: آتش فشاں پھٹنے کے بعد ہزاروں افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے گا

انڈونیشیا کے جزیرے ہالماہیرا پر واقع ماؤنٹ ایبو میں رواں سال پانچوں آتش فشاں پھٹا جس کے بعد حکام نے ہائی الرٹ جاری کردیا۔

انڈونیشیا کے مشرقی علاقے میں آتش فشاں پھٹنے کے بعد جزیرے پر رہنے والے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے گا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق انڈونیشیا کے جزیرے ہالماہیرا پر واقع ماؤنٹ ایبو میں بدھ کے روز رواں سال پانچویں بار آتش فشاں پھٹا جس سے تقریباً 4 کلو میٹر کی بلندی تک دھواں پھیل گیا۔

انڈونیشیا کی جیولوجیکل ایجنسی نے آتش فشاں پھٹنے کے بعد ہائی الرٹ جاری کردیا۔

ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے مقامی سربراہ واوان گناوان علی نے کہا ’ماؤنٹ ایبو (الرٹ) کے بعد آج ہم جزیرے پر رہنے والے رہائشیوں کو 5 مختلف گاؤں میں منتقل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مقامی حکام بدھ کی شام کو آس پاس کے گاؤں سے تقریبا 3 ہزار رہائشیوں کو نکالنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

انڈونیشیا کے جزیرے میں موجود اے ایف پی کے ایک رپورٹر نے بتایا کہ بہت سے رہائشی پہلے ہی گاؤں کے ایک ہال میں جمع ہو چکے ہیں اور انخلا کے لیے تیار ہیں۔

ماؤنٹ ایبو میں گزشتہ جون کے بعد سے آتش فشاں پھٹنے میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، صرف جنوری کے پہلے ہفتے میں 4 بار آتش فشاں پھٹا۔

ماؤنٹ ایبو کے قریب رہنے والے رہائشیوں اور سیاحوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ آتش فشاں کی چوٹی کے آس پاس 5 سے 6 کلومیٹر کے علاقے میں جانے سے گریز کریں اور راکھ گرنے کی صورت میں چہرے پر ماسک پہنیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2022 تک، ہالماہیرا جزیرے پر تقریبا 7 لاکھ افراد رہ رہے تھے۔

یاد رہے کہ انڈونیشیا، بحر الکاہل کے کناروں کے ساتھ، رنگ آف فائر میں واقع ہونے کی وجہ سے اکثر زلزلے اور آتش فشاں کی سرگرمیاں کا سامنا رہتا ہے، سب سے خطرناک وہ آتش فشاں والے جزیرے ہیں جہاں انسان آباد ہیں۔

گزشتہ سال نومبر میں سیاحتی جزیرے فلورس میں ماؤنٹ لیوتوبی لکی لاکی میں ایک ہفتے کے دوران ایک درجن سے زائد بار پھٹا تھا جس کے ابتدائی دھماکے میں 9 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔