وزیراعظم کی خصوصی صنعتی زونز کو ایک پوائنٹ پر بجلی فراہم کرنے کی منظوری
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے خصوصی صنعتی زونز صنعتی اسٹیٹس کے لیے یکساں ٹیرف اور ان کو ایک پوائنٹ پر بجلی فراہمی اور ان کی انتظامیہ کو خود کنکشن دینے، بل اکٹھا کرنے اور دیگر معاملات نمٹانے کی اجازت دینے کی منظوری دے دی۔
ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر قیادت کابینہ کمیٹی توانائی کا اجلاس ہوا، جس میں خصوصی صنعتی زونز و صنعتی اسٹیٹس کو بجلی فراہمی کا نیا نظام منظور کرلیا گیا۔
کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی نے پاور ڈویژن کی سمری پر انڈسٹریل اسٹیٹس اور اسپیشل صنعتی زونز کو ایک پوائنٹ پر بجلی فراہمی اور ان کی انتظامیہ کو خود کنکشن دینے، بل اکٹھا کرنے اور دیگر معاملات نمٹانے کی اجازت دے دی۔
اس نظام کے تحت خصوصی صنعتی زونز و انڈسٹریل اسٹیٹس میں بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے افسران کی مداخلت کو ختم کر دیا گیا۔
اس ضمن میں ایک مخصوص آپریشنز اینڈ مینجمنٹ میکنزم بنایا جارہا ہے، پاور ڈویژن اور نیپرا اس میکنزم پر آئندہ 2 سے 3 مہینوں میں عملدآمد شروع کردے گا۔
نظام کے تحت زون ڈیولپر کو زونز میں موجود صنعتوں کو بجلی کی فراہمی کیلئے کوئی اضافی لائسنس درکار نہ ہوگا، اس نظام کے تحت صنعتوں کو یکساں ٹیرف کی بدولت مسابقت میں آسانی ہوگی، صنعتی ترقی اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ نئے نظام کا اطلاق تمام خصوصی صنعتی زونز پر کیا جائے۔
اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی کے لیے صنعتی ترقی کلیدی اہمیت کی حامل ہے، اللہ کے فضل وکرم سے کاروبار میں آسانی کے اپنے عہد کی تکمیل کی جانب تیزی سے گامزن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو یکساں ٹیرف پر بجلی کی فراہمی سے ملکی صنعتی ترقی کی رفتار میں اضافہ ہوگا، صنعتوں کا پہیہ چلنے سے روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے، برآمدات میں اضافہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ خصوصی صنعتی زونز کو بجلی کے ترسیلی نظام کی بہتری سے صنعتیں معیشت کی مزید ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں گی۔
اجلاس کو پاور ڈویژن کی جانب سے جولائی تا نومبر 2024 کی گردشی قرضے کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزیراعظم کے بجلی شعبے کی اصلاحات کے اقدامات کے مثبت نتائج کا سلسلہ جاری ہے، پہلے 5 ماہ میں گزشتہ مالی سال کی نسبت رواں مالی سال گردشی قرضے میں اضافہ کی بجائے کمی ہوئی ہے۔
اس کے علاوہ جولائی تا نومبر 2023 میں گردشی قرضے میں 368 ارب روپے کا اضافہ ہوا تھا جب کہ 2024 میں پہلے 5 ماہ میں گردشی قرضے میں کسی بھی قسم کے اضافہ کی بجائے 12 ارب روپے کی کمی آئی۔
یوں مالی سال، گزشتہ مالی سال کی نسبت گردشی قرضے میں مجموعی طور پر 380 ارب روپے کی بہتری آئی، 4فیصد اضافہ کے بعد رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں بجلی شعبے کی وصولیاں 96 فیصد پر پہنچ گئیں۔
اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ ملک میں فائبر آپٹک کے ذریعے براڈ بینڈ سروسز کے فروغ کے لیے موجودہ رائٹ آف وے کے ضوابط کو مزید آسان بنایا جائے۔
علاوہ ازیں، وزیراعظم نے آئی ٹی کے شعبے میں پاکستان آنے کے خواہشمند کاروباری افراد کو ویزے کے حصول میں آسانی پیدا کرنے اور انہیں 24 گھنٹے میں ویزا جاری کرنے کی ہدایت کردی۔