دنیا

پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ’مشترکہ بزنس کونسل‘ کی تشکیل

دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے ڈھاکا میں مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔

ڈھاکا میں ہونے والے برنس فورم کے دوران فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) اور فیڈریشن آف بنگلہ دیش چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( ایف بی سی سی آئی) نے مشترکہ بزنس کونسل کی تشکیل کے لیے اعلیٰ سطح کی مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کرلیے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق کونسل کے قیام کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ دینا ہے۔

ڈھاکا میں پاکستانی وفد نے ’ایف پی سی سی آئی‘ کے صدر عاطف اکرام شیخ کی سربراہی میں بنگلہ دیش، پاکستان بزنس فورم میں شرکت کی۔

خیال رہے کہ وفد کا دورہ بنگلہ دیش 12 سال بعد دیکھنے میں آیا ہے، علاوہ ازیں پاکستان کا تجارتی وفد آئندہ چند روز میں عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس سے ملاقات کرے گا۔

’ایف بی سی سی آئی‘ کے ایڈمنسٹریٹر محمد حفیظ الرحمٰن نے جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم (سارک) اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) جیسے فورمز کے ذریعے دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ چوتھے صنعتی انقلاب کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان توانائی، تعلیم، ٹیکنالوجی، انسانی وسائل کی ترقی، تحقیق اور اختراع جیسے شعبوں میں مل کر کام کرنے کی کافی گنجائش موجود ہے۔

اس موقع پر صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا کہنا تھا کہ ’بزنس فورم میں متنوع صنعتوں اور شعبہ جات جیسے کہ الیکٹرانکس، کاریں، صنعتی مشینری، قالین، کھلونے، سیرامکس، سینیٹری مصنوعات، دستکاری، کپڑے، ریڈی میڈ گارمنٹس، چمڑے کی مصنوعات، ہوم اپلائنسز، پراسیسڈ فوڈز، فرنیچر، پلاسٹک کے سامان، جوٹ کی مصنوعات، کاسمیٹکس، کھیلوں کے سامان اور زیورات وغیرہ سے متعلق کاروباری دلچسپیوں کی نمائندگی ہوئی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے تجارتی وفد نے ایک دن قبل بنگلہ دیش کے وزیر تجارت شیخ بشیر الدین سے اہم ملاقات کی، جس میں انہوں نے اپنی حکومت کی طرف سے پاکستانی برآمد کنندگان اور قومی مصنوعات کو سہولت فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے لیے ویزا شرائط میں پہلے سے ہی نرمی کردی ہے، عاطف اکرام شیخ نے روشنی ڈالی کہ پاکستانی تجارتی وفد نے بنگلہ دیش انوسٹمنٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (بیڈا) سے بھی اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں میں باہمی تجارتی فروغ کی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔