پاکستان

دنیا میں ٹرسٹ بنانے والوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، عمران خان کو بدنام کیا جارہا ہے، شیخ وقاص

190 ملین کیس میں کوئی گواہ موجود ہے اور نہ کوئی ٹھوس ثبوت لیکن ایسا تاثر دیا جارہا ہے کہ سزا ہونی ہی ہونی ہے، مرکزی سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی

مرکزی سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ لقادر ٹرسٹ ایک ایجوکیشن ٹرسٹ ہے جیسے شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی ٹرسٹ ہیں اور دنیا بھر میں فلاحی ادارے بنانے والوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے لیکن یہاں 190 ملین کا ٹیگ لگا کر ٹرسٹی کا بدنام کرکے سزا دینے کی باتیں ہورہی ہیں۔

سول سیکرٹریٹ پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ قادر ٹرسٹ کا فیصلہ کل متوقع ہے، فیصلہ بار بار کیوں ڈیلے کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک ریاض کے اکاؤنٹس بیرون ملک سیل کردیے گئے تھے، ڈیل کے بعد ملک ریاض کا پیسہ پاکستان لایا گیا، جس کی کابینہ نے اجازت دی اور یہ پیسہ سپریم کورٹ اور اب حکومت کے اکاؤنٹس میں آیا، نہ کی بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے اکاؤنٹ میں آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب کا کیس اس صورت میں بنتا ہے کہ پیسہ حکومت کا ہو یا پھر اس سے ذاتی فائدہ اٹھایا ہو، القادر ٹرسٹ ایک ایجوکیشن ٹرسٹ ہے جیسے شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی ٹرسٹ ہیں جب کہ نیب ترامیم میں کابینہ کے فیصلوں کو استثنا دیا گیا ہے۔

شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ دنیا بھر میں فلاحی کام کرنے والوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، 190 ملین کا ٹیگ لگا کر ٹرسٹی کا بدنام کرکے سزا دینے کی باتیں ہورہی ہیں جب کہ کوئی گواہ موجود ہے اور نہ کوئی ٹھوس ثبوت لیکن ایسا تاثر دیا جارہا ہے کہ سزا ہونی ہی ہونی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کوئی بھی فیصلہ مذکرات سے نتھی نہیں کیا، 9 مئی اور 26 نومبر کے اسیران کی رہائی کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہر پارٹی میں ہاکس ہوتے ہیں وہ نہیں چاہتے معاملات آگے بڑھیں جب کہ عوام کے سامنے کھڑے ہوکر انصاف مانگنے کو پریشر نہیں کہتے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ بلاول بھٹو کے اتحادیوں کے خلاف بیانات سے ایسا لگتا ہے انہیں کوئی نئی چیز کی ڈیمانڈ ہوئی ہے جب کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے نظریات نہیں ملتے لیکن بانی پی ٹی آئی کے خلاف اکھٹے ہوکر بیٹھے ہیں۔