فرانس کے شہر اسٹراس برگ میں ٹراموں کے مابین خوف ناک تصادم، 50 افراد زخمی
فرانس کے مشرقی شہر اسٹراس برگ میں ایک سرنگ میں دو ٹرام آپس میں ٹکرا گئیں، جس کے نتیجے میں 50 افراد زخمی ہو گئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق یہ حادثہ اسٹراس برگ کے مرکزی ٹرین اسٹیشن کے قریب پیش آیا، جو پیرس کے باہر فرانس کے مصروف ترین ریلوے اسٹیشنوں میں سے ایک ہے۔
حادثہ ممکنہ طور پر ’سوئچنگ کی غلطی‘ کی وجہ سے ہوا ، جب ایک ٹرام کو ایک ایسے ٹریک پر ڈال دیا گیا تھا، جہاں دوسری ٹرام پیچھے کی جانب آرہی تھی۔
1960 میں سروس بند ہونے کے بعد ، اسٹراس برگ پہلا بڑا فرانسیسی شہر تھا، جس نے ٹراموں کو دوبارہ متعارف کرایا۔
ٹرامز کی واپسی کے بعد سے اب تک کوئی بڑا حادثہ پیش نہیں آیا ہے۔
ابتدائی اندازوں کے مطابق اس حادثے میں 30 سے 35 افراد زخمی ہوئے ہیں، فائر فائٹرز کا کہنا ہے کہ یہ تعداد 50 کے لگ بھگ ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک عینی شاہد کی جانب سے پوسٹ کی گئی ویڈیو میں اسٹیشن کے قریب ایک سرنگ میں دو ٹراموں کو نمایاں طور پر نقصان پہنچنے کے ساتھ افراتفری کا منظر دکھایا گیا ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ ایک ٹرام حادثے کے نتیجے میں پٹری سے اتر گئی۔
پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
جائے وقوعہ پر موجود ’اے ایف پی‘ کے صحافی کے مطابق اسٹیشن کے سامنے ایک بڑا حفاظتی حصار قائم کیا گیا تھا، جہاں ایمبولینسوں نے پوزیشن سنبھال لی۔
طبی ریسکیو ورکرز اور فائر فائٹرز زخمیوں کو اسٹریچر پر رکھ کر ایمبولینسوں میں لے جارہے تھے، دیگر متاثرین کو اسٹیشن کی شیشے کی چھت کے نیچے ابتدائی طبی امداد دی جا رہی ہے۔
اسٹراس برگ کی میئر جین بارسیگھیان اور دیگر حکام اسٹیشن پہنچ گئے، یہ حادثہ مقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے سے کچھ دیر قبل پیش آیا۔
میئر جین بارسیگھیان نے کہا کہ اس مرحلے پر ہم جو جانتے ہیں وہ یہ ہے کہ اسٹیشن کے نیچے پلیٹ فارم پر دو ٹراموں کے درمیان خوف ناک تصادم ہوا، ٹراموں پر بہت سے لوگ سوار تھے، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی شخص ’انتہائی ہنگامی حالت‘ میں تھا۔
میئر نے اپنی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کچھ زخمی ’آمنے سامنے ٹکراؤ‘ کے اثرات کے نتیجے میں صدمے کی حالت میں تھے جو نسبتا پرتشدد تھا۔
اسٹراس برگ ٹرانسپورٹ کمپنی (سی ٹی ایس) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین پیٹرک میسیجوسکی نے کہا کہ وسطی اسٹراس برگ میں مظاہرے ہوئے تھے جس کی وجہ سے ٹرام ٹریفک میں خلل پڑا تھا، کئی ٹراموں کو دوبارہ منظم کرنا پڑا اور انہیں اسٹینڈ بائی پر رکھنا پڑا، ٹریفک جام تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہیں جانتے کہ ٹرین کو کیوں روکا گیا، لیکن یہ پیچھے کی طرف بڑھنے لگی۔
باس رائن فائر اینڈ ریسکیو سروس کے ڈائریکٹر رین سیلئر نے بتایا کہ تقریباً 50 افراد کو کھوپڑی کے زخم، پھیپھڑوں کے فریکچر اور گھٹنے میں خراش جیسے غیر مہلک زخم آئے ہیں، زیادہ تر کو ’صدمہ‘ پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ تقریباً 100 لوگ ایسے بھی ہیں جن کو کوئی خاص چوٹ نہیں آئی لیکن ڈاکٹروں کی طرف سے ان کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔