سائنس و ٹیکنالوجی

امریکی سپریم کورٹ آج ٹک ٹاک سے متعلق سماعت کرے گی

ٹک ٹاک نے امریکا میں پابندی کے قانون کے خلاف دسمبر 2024 میں سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، عدالت کہا تھا کہ کیس پر 10 جنوری کو سماعت ہوگی۔

امریکی سپریم کورٹ میں آج شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک کو امریکا میں بند کرنے یا نہ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوگی۔

ٹک ٹاک نے امریکا میں پابندی کے قانون کے خلاف دسمبر 2024 میں سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی اور عدالت نے پہلے ہی کہا تھا کہ کیس پر 10 جنوری کو سماعت ہوگی۔

امریکی حکومت نے ٹک ٹاک کی بندش یا اسے کسی امریکی کمپنی یا فرد کو فروخت کرنے کا قانون بنا رکھا ہے، جس کے تحت پلیٹ فارم 19 جنوری 2025 تک اپنے امریکی آپریشنز کسی امریکی کمپنی یا فرد کو فروخت کرنے کا پابند ہے، دوسری صورت میں ٹک ٹاک پر امریکا میں پابندی عائد کردی جائے گی۔

مذکورہ قانون کے تحت صدر مملکت کو اختیار حاصل ہے کہ ٹک ٹاک کو دی گئی مہلت میں مزید 90 دن کا اضافہ کردیں۔

ٹک ٹاک نے مذکورہ امریکی قانون کے خلاف ٹرائل کورٹ میں مقدمہ دائر کیا تھا، جہاں ان کی درخواست مسترد ہوگئی تھی اور اپیل کورٹ نے امریکی حکومت کے قانون کو برقرار رکھتے ہوئے ٹک ٹاک کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔

اپیل کورٹ سے ریلیف نہ ملنے کے بعد ٹک ٹاک نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس پرعدالت میں آج سماعت ہوگی۔

امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی عدالت میں درخواست دائر کر رکھی ہے کہ ٹک ٹاک کی مدت میں اضافہ کیا جائے، تاکہ نئی امریکی حکومت ٹک ٹاک کا سیاسی حل تلاش کرے۔

ڈونلڈ ٹرمپ رواں ماہ 20 جنوری کو حلف اٹھائیں گے اور انہوں نے پہلے ہی ٹک ٹاک پر پابندی کے خیال کو مسترد کرتے ہوئے عندیہ دے رکھا ہے کہ ایپلی کیشن پر پابندی نہیں لگائی جائے گی۔

خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امریکی سپریم کورٹ ڈونلڈ ٹرمپ کی درخواست کو نظر میں رکھتے ہوئے حکومت کو حکم دے گی ٹک ٹاک پر پابندی کے دیے گئے وقت کو بڑھایا جائے، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

ٹک ٹاک کا 19 جنوری کو امریکا میں ایپ بند کرنے کا عندیہ

امریکا: ڈونلڈ ٹرمپ کی سپریم کورٹ سے ’ٹک ٹاک‘ پر ممکنہ پابندی مؤخر کرنے کی درخواست

امریکی حکومت کا ٹک ٹاک پر مجوزہ پابندی کا فیصلہ عدالت میں برقرار