پاکستان

سندھ ہائیکورٹ: ججز کی 13 اسامیوں کیلئے 46 نام زیر غور، سیاسی وابستگی کا انکشاف

جوڈیشل کمیشن میں پیش ہونے والے ناموں میں سیاسی اور پارلیمانی شخصیات سے قربت رکھنے والے افراد کے نام شامل ہیں۔

سندھ ہائیکورٹ کے 13 ججز کی تقرری پر 46 نامزدگیاں زیر غور ہیں جن کے نام جوڈیشل کمیشن میں پیش کردیے گئے ہیں تاہم ججز کے نامزدگیوں پر سیاسی وابستگی کا انکشاف ہوا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق جوڈیشل کمیشن آف پاکستان میں پیش ہونے والے ناموں میں سیاسی اور پارلیمانی شخصیات سے قربت رکھنے والے افراد کے نام شامل ہیں۔

جوڈیشل کمیشن میں جمع کردہ ناموں کی فہرست کے مطابق میران محمد شاہ پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر کے بھائی ہیں جب کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہ محمد شاہ کے بیٹے یاسر شاہ بھی فہرست میں شامل ہیں۔

اس کے علاوہ تھرپارکر سے پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی مہیش ملانی کے فیملی ممبر سندیپ ملانی بھی شامل ہیں، جوڈیشل کمیشن کے ممبر فاروق ایچ نائیک کی جونیئر شازیہ ہانجرہ کا نام بھی شامل ہے۔

اس فہرست میں سندھ کے مشہور صحافی غلام عباس بھمبھرو کے بیٹے نثار بھمبھرو، سابق رکن سندھ اسمبلی گلزار اُنڑ کے بیٹے امداد علی اُنڑ، سابق اٹارنی جنرل انور منصور کی بیٹی عمیمہ انور خان اور پیپلز لائر فورم کے مرکزی صدر قاضی محمد بشیر بھی فہرست میں شامل ہیں۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے تجویز کردہ ذیشان آہدی، ذیشان عبداللہ اور عثمان علی ہادی کا نام بھی اس فہرست میں شامل ہے۔

واضح رہے کہ ابتدائی طور پر سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی نے 13 افراد کو سندھ ہائی کورٹ کے مجوزہ ایڈیشنل ججز کے طور پر نامزد کیا تھا، کیونکہ ایڈیشنل ججز کی تقرری بھی 6 دسمبر کو ہونے والے جے سی پی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل تھی۔

تاہم ایڈیشنل ججز کے تقرر کا ایجنڈا 21 دسمبر تک موخر کیا گیا اور ایڈیشنل ججز کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی تاریخ میں بھی 10 دسمبر تک توسیع کردی گئی تھی۔

اس کے بعد جے سی پی کے دیگر ممبران نے بھی اپنی نامزدگیاں کمیشن کے سیکریٹری کو ارسال کی تھیں۔