پی ٹی آئی، جیل حکام کی کشمکش، ملاقات کا دن عمران خان نے پورا دن تنہائی میں گزارا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے رہنماؤں اور اڈیالہ جیل حکام کے درمیان سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے معاملے پر کشمکش جاری رہی اور ملاقات کا دن ہونے کے باوجود بانی پی ٹی آئی نے پورا دن تنہائی میں گزارا، ڈیڑھ سال کے عرصے میں پہلی بار ایسا ہوا کہ پارٹی یا اہل کا کوئی فرد ان سے ملنے نہیں آیا۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ جیل حکام بلائیں گے تو ہم آئیں گے۔
دوسری جانب اڈیالہ جیل حکام کا کہنا تھا کہ جب تک کوئی ملاقات کے لیے نہیں آتا، اجازت کس کو دیں؟
اس تمام صورتحال میں ملاقات کے لیے مقررہ دن ہونے کے باوجود عمران خان نے پورا دن تنہائی میں گزارا، رپورٹ کے مطابق ڈیڑھ سال کے عرصے میں یہ پہلا موقع تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے گھر کا کوئی فرد، پارٹی کا کوئی رہنما یا ان کا کوئی وکیل ملنے نہیں گیا۔
گزشتہ ملاقات کے روز بھی حکومت سے مذاکرات کے لیے تشکیل کردہ پی ٹی آئی کی مزاکراتی کمیٹی اور جیل حکام کے درمیان رابطوں کا فقدان رہا تھا۔
قبل ازیں پی ٹی آئی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا تھا کہ عمران خان سے بغیر نگرانی والے ماحول میں ملاقات کا مطالبہ کیا تھا اور حکومت نے یہ مطالبہ تسلیم بھی کیا تھا، مگر اب مکر رہی ہے کہ جیل رولز میں یہ شامل ہی نہیں۔
عمر ایوب نے واضح کیا کہ مذاکرات کے حوالے سے ہماری صرف 3 مطالبات ہیں، حکومت نے کہا تحریری طور پر مطالبات دیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مؤقف تھا کہ عمران خان سے بغیر نگرانی والے ماحول میں ملاقات کرائی جائے جب کہ حکومتی کمیٹی نے ہمارا یہ مطالبہ تسلیم کیا تھا لیکن کافی دنوں بعد بھی ہماری بانی سے ملاقات نہیں کرائی گئی۔
عمر ایوب نے کہا کہ اب یہ خود مکر رہے ہیں کہ جیل رولز میں یہ شامل ہی نہیں ہے، ہمیں بتایا جائے کہ ان کے پاس اختیارات ہیں بھی یا نہیں، اگر ان کے پاس اختیارات ہیں تو ہماری بانی سے ملاقات کرائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو بھی کہا تھا کہ ہمارے مطالبات میٹنگ منٹس کا حصہ بنائیں۔