پاکستان

کپیسٹی چارجز کی ادائیگی کیلئے بجلی کے بلوں میں فکسڈ چارجز لگائے جانے کا انکشاف

صارفین پر فکسڈ چارجز عائد کرنے کا مقصد کیپسٹی پیمنٹ پوری کرنا ہے، اس وقت کیپسٹی پیمنٹ سالانہ 2 ہزار ارب روپے ہے، نیپرا حکام

نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) حکام نے انکشاف کیا ہے کہ صارفین پر فکسڈ چارجز عائد کرنے کا مقصد کیپسٹی پیمنٹ پوری کرنا ہے، اس وقت کیپسٹی پیمنٹ سالانہ 2 ہزار ارب روپے ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق محمد ادریس کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کا اجلاس ہوا، کمیٹی رکن ملک انور تاج نے کہا کہ کیپسٹی پیمنٹ کی مد میں 2 ہزار سے ڈھائی ہزار ارب دے دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کیپسٹی پیمنٹ دینی ہیں تو آئی پی پیز سے بجلی لے کر مفت بجلی عوام کو دے دیں، لوڈ شیڈنگ بھی چل رہی ہے، ان کے حلقے کی اسکیمیں ڈھائی سال سے رکی ہوئی ہیں۔

نیپرا حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ صارفین پر فکسڈ چارجز عائد کرنے کا مقصد کیپسٹی پیمنٹ پوری کرنا ہے، اس وقت کیپسٹی پیمنٹ سالانہ 2 ہزار ارب ہے۔

وفاقی وزیر اویس لغاری نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ کے ساتھ 4 ملاقاتیں ہوئی ہیں، ان کی خواہش کے مطابق سب سے زیادہ چوری ہونے والے فیڈرز پر بجلی کھلی چھوڑی، اس کے لیے معاہدہ کیا ہوا تھا جو آج چیئرمین کمیٹی کو دے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شرط یہ تھی کہ پہلے بجلی کھولیں پھر عوام سے کنڈے اترواؤں گا، کتنے فیڈرز کو کتنی بجلی کھلی چھوڑی گئی، تفصیل دوں گا، تاہم انتظامیہ نے ہماری مدد نہیں کی اور کنڈے نہیں اتروائے جس سے 6 ارب روپے کا اضافی نقصان ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ کئی فیڈرز پر 2 گھنٹے بجلی موجود ہے، خیبر پختونخواہ کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں۔

وفاقی وزیر اویس لغاری نے کہا کہ 8 سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈز تبدیل ہوچکے ہیں، 5 ماہ میں ملک میں بہت بڑی بچت کی ہے، سیپکو اور حیسکو کے بورڈ کے حوالے سے ان کیمرہ بات کروں گا، بورڈز کی تبدیلی کے حوالے ان کیمرہ سیشن کے علاوہ بات نہیں کروں گا، ابھی میٹنگ ان کیمرہ کردیں وہ بریفنگ دے دیتے ہیں۔

چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ ابھی اجلاس ان کیمرہ نہیں ہوسکتا، ہر چیز کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے، اس حوالے سے اجلاس پیرکو منعقد کریں گے۔

کمیٹی کے رکن مصطفی کمال نے کہا کہ کیپٹو پاور کو منقطع کر رہے ہیں، کیپٹو پاور کو منقطع کرنے سے کیا ایک روپیہ فرق آئے گا، اور اگر 11 روپے فی یونٹ کم ہوا ہے تو رہائشی صارفین پر کب اثر پڑے گا۔

سیکرٹری پاور نے کہا کہ کپپٹو پاور کے حوالے سے عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ ہے ، 2021 کا کابینہ کا فیصلہ ہے کہ ان کو نیشنل گرڈ میں لائیں گے، 31 جنوری کے بعد فیصلہ ہوگا کہ ان کی گیس کاٹی جاتی ہے یا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک اس میں پیش رفت نہیں ھوئی، جب گرڈ پر آئیں گے تو ہی پتہ چلے گا بجلی کتنی کم ہوگی اور گرڈ کو کتنا فائدہ ہوگا، آئی ایم ایف کا خیال ہے 80 فیصد انڈسٹری نیشنل گرڈ پر ہے تو کیپٹو پاورکیوں نہیں۔

رکن کمیٹی شہریار ، شیر علی ارباب جنید اختر واک آوٹ کرگئے اور کہاکہ اگر آپ ممبران کے ساتھ نہیں تو وہ واک کرتے ہیں اور بعد میں ممبران کمیٹی سے واک آؤٹ کرگئے۔