پاکستان

خیبر پختونخوا حکومت نے 75 ٹرکوں پر امدادی سامان کا قافلہ کرم کی جانب روانہ کردیا

5 ٹرک ادویات، 10 ٹرک سبزیاں، 9 ٹرک گھی اور کوکنگ آئل، 5 ٹرک آٹا، 7 ٹرک چینی، 2 ٹرک گیس سلنڈرز اور 26 ٹرک دیگر کریانہ اشیا سے لدے ہوئے ہیں، بیرسٹر سیف

خیبر پختونخوا حکومت کی جانب 75 ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان کا قافلہ تحصیل ٹل سے ضلع کرم کی جانب روانہ کردیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق کمشنر کوہاٹ، ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس سمیت انتظامیہ کے دیگر افسران بھی صوبائی مشیر بیرسٹر سیف کے ہمراہ امدادی سامان لے کر جائیں گے۔

صوبائی مشیر بیرسٹر سیف کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ضلع کرم کے لیے گاڑیوں کا پہلا قافلہ صبح 10 بجے روانہ ہوا، سیکیورٹی حصار میں روانہ ہونے والے 75 بڑی گاڑیوں پر مشتمل قافلے میں 22 ویلر، 10 ویلر اور 6 ویلر ٹرک شامل ہیں۔

ان ٹرکوں میں اشیائے خور و نوش، ادویات، گیس سلنڈر اور دیگر سامان موجود ہے، 5 ٹرک ادویات، 10 ٹرک سبزیاں، 9 ٹرک گھی اور کوکنگ آئل، 5 ٹرک آٹا، 7 ٹرک چینی، 2 ٹرک گیس سلنڈرز اور 26 ٹرک دیگر کریانہ اشیا سے لدے ہوئے ہیں۔

گاڑیوں کے قافلے چھپری کے مقام پر جمع ہوئے ہیں، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے سیکیورٹی کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 2024 کے آخری مہینوں میں کرم ایجنسی کے علاقے پارا چنار میں مسافر بس پر فائرنگ سے 44 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جس کے بعد کرم ایجنسی کے مختلف علاقوں میں مسلح قبائلی تصادم اور فائرنگ کے نتیجے میں مزید درجنوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

متحارب فریقین کی جانب سے راستوں کی بندش اور احتجاج کی وجہ سے کرم ایجنسی میں کھانے پینے کی اشیا اور ادویات کی قلت پیدا ہوگئی تھی، جس کے بعد وفاقی کابینہ کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہنگامی طور پر امدادی سامان پاراچنار بھیجا گیا تھا۔

پاراچنار پریس کلب پر کئی روز دھرنا جاری رہا، اس دوران مجلس وحدت المسلمین نے کراچی میں بھی مختلف مقامات پر سڑکیں بند کرکے دھرنے دیے، بعد ازاں خیبر پختونخوا حکومت اور قبائلی عمائدین کے گرینڈ جرگے میں مذاکرات کے کئی دور ہونے کے بعد فریقین میں امن معاہدہ ہوگیا تھا۔

امن معاہدے کے بعد کراچی سمیت ملک کے مختلف مقامات پر جاری احتجاج ختم کر دیا گیا تھا، جس کے بعد آج خیبر پختونخوا حکومت نے امدادی سامان کرم ایجنسی کی جانب روانہ کیا ہے۔