پاکستان

جی ایچ کیو حملہ کیس: 2 ملزمان کے اشتہار جاری، 24 جنوری تک عدالت میں پیش ہونے کا حکم

ملزمان کے پیش نہ ہونے پر ان کو اشتہاری قرار دیدیا جائے گا اور ملزمان کی جائیداد کی قرقی کا عمل بھی شروع کر دیا جائے گا، انسداد دہشت گردی عدالت

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں 2 ملزمان کے اشتہار جاری کرتے ہوئے انہیں 24 جنوری تک عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کے جج امجد علی شاہ نے ملزمان شہیر سکندر اور محمد عاصم کے اشتہار جاری کیے۔

خصوصی عدالت کی جانب سے جاری کردہ اشتہار میں ملزمان کو 24 جنوری تک عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

ملزمان کے پیش نہ ہونے پر ان کو اشتہاری قرار دے دیا جائے گا اور ملزمان کی جائیداد کی قرقی کا عمل بھی شروع کر دیا جائے گا۔

اس سے قبل، رواں ماہ 13 دسمبر کو انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے 9 مئی 2023 کو مسلم لیگ (ن) کا آفس جلانے کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں میاں اسلم اقبال، حماد اظہر اور مراد سعید سمیت دیگر ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیا تھا۔

انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے ملزمان کے دائمی ورانٹ گرفتاری بھی جاری کردیے۔

خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔