دنیا

آذربائیجان کا مسافر طیارہ قازقستان میں گر کر تباہ، 32 مسافروں کو بچالیا گیا

طیارہ 62 مسافروں اور عملے کے 5 ارکان کو لے کر باکو سے گروزنی جارہا تھا، آقتاؤ میں پرندہ ٹکرانے کے بعد ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی

آذربائیجان ایئرلائنز کا مسافر طیارہ 67 افراد سمیت قازقستان میں گر کر تباہ ہوگیا، جہاز میں سوار 32 مسافروں کو بچالیا گیا ہے جن میں سے کئی افراد کی حالت تشویشناک ہے۔

آذربائیجان ایئرلائنز کی ’ایکس‘ پوسٹ کے مطابق ایمبریئر 190 ساخت کا طیارہ آذربائیجان ایئرلائنز کی پرواز ’J2-8243‘ کو لے کر آذربائیجان کے دارالحکومت باکو سے چیچنیا کے دارالحکومت گروزنی جارہا تھا، تاہم قازقستان کے شہر آقتاؤ سے تقریباً 3 کلومیٹر کے فاصلے پر ہنگامی لینڈنگ کرنے پر مجبور ہوا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق قازقستان کی وزارت مواصلات کا کہنا ہے کہ طیارے میں سوار 32 افراد کو بچالیا گیا ہے۔

ایئرلائنز کے مطابق طیارے میں 62 مسافر اور عملے کے 5 ارکان سوار تھے، ابتدائی معلومات کے مطابق جہاز میں آذربائیجان کے37، روس کے 16، قازقستان کے 6 اور کرغزستان کے 3 شہری سوار تھے، ایئرلائنز نے مسافروں اور عملے کے ناموں کی فہرست بھی جاری کردی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق گروزنی میں شدید دھند کے باعث حادثے کا شکار ہونے سے قبل طیارے کو رخ تبدیل کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

روسی ہوا بازی کے نگران ادارے کے مطابق اطلاعات ہیں کہ طیارے سے پرندہ ٹکرانے کے بعد پائلٹ نے ہنگامی لینڈنگ کا فیصلہ کیا تھا۔

حادثے کی غیر مصدقہ ویڈیو میں آذربائیجان ایئرلائنز کے طیارے میں زمین سے ٹکراتے ہی آگ بھڑک اٹھی اور دھوئیں کے گہرے بادل دیکھے گئے تاہم آگ پر قابو پالیا گیا۔

قازقستان میں حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کی تحقیقات کے لیے ایک سرکاری کمیشن تشکیل دیا گیا ہے اور اس کے ارکان کو جائے وقوع پر پہنچنے اور زخمیوں اور مرنے والے مسافروں کے ورثا کو ہر ممکن سہولت کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے، قازق حکام کا کہنا ہے کہ وہ تحقیقات میں آذربائیجان کے ساتھ تعاون کریں گے۔

آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے حادثے کے بعد روس کا دورہ مختصر کر دیا ہے جہاں انہیں آج سربراہی اجلاس میں شرکت کرنا تھی۔

کریملن کے حمایت یافتہ چیچنیا کے رہنما رمضان قادروف نے ایک بیان میں تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ ہسپتال میں زیر علاج افراد کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔

روس کے خبر رساں ادارے ’انٹرفیکس‘ کے مطابق قازق حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کے حوالے سے تکنیکی خرابی سمیت دیگر امکانات پر غور کیا جارہا ہے۔