پاکستان

ہائیکورٹس میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کیلئے نامزدگیاں طلب

سندھ ہائی کورٹ کیلئے 12، اسلام آباد ہائیکورٹ کیلئے 4، لاہور ہائی کورٹ کیلئے 10، پشاور ہائی کورٹ کیلئے 9 اور بلوچستان ہائی کورٹ کے لیے 3 سفارشات طلب

جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے اعلیٰ عدلیہ میں ججز کے تقرر کے قواعد کی منظوری کے فوری بعد ہائی کورٹس میں ایڈیشنل ججز کے تقرر کے لیے اراکین سے نامزدگی طلب کرلی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جوڈیشل کمیشن نے مختلف ہائی کورٹس میں مجموعی طور پر 38 خالی اسامیوں کے لیے نامزدگیاں طلب کی ہیں، سندھ ہائی کورٹ کے لیے 12، اسلام آباد ہائی کورٹ کے لیے 4، لاہور ہائی کورٹ کے لیے 10، پشاور ہائی کورٹ کے لیے 9 اور بلوچستان ہائی کورٹ کے لیے 3 سفارشات طلب کی گئی ہیں۔

جوڈیشل کمیشن نے ارکان کو مطلع کیا ہے کہ قواعد ساز کمیٹی کی جانب سے تیار کردہ فارم پر ان کی نامزدگیاں 3 جنوری 2025 تک اس کے سیکریٹریٹ تک پہنچنی چاہئیں، کمیشن نے واضح کیا ہے کہ اس کا سیکریٹریٹ ہارڈ کاپی میں نامزدگیاں قبول نہیں کرے گا۔

کمیشن پہلے ہی جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (ججز کے تقرر) رولز 2024 کو گزٹ میں نوٹیفائی کر چکا ہے تاکہ اعلیٰ عدلیہ میں ججز کے تقرر کے لیے تشخیص، تقویم اور فٹنس کے طریقہ کار کو ریگولیٹ کیا جاسکے۔

21 دسمبر کو جوڈیشل کمیشن نے مجوزہ رولز کی کچھ ترامیم کے ساتھ منظوری دی تھی، کمیشن کے سربراہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کمیشن کے مسلسل دو اجلاسوں کی صدارت کی تھی، جسے 26ویں ترمیم کے تحت دوبارہ تشکیل دیا گیا تھا۔

چیف جسٹس، سپریم کورٹ کے ججز کے الاؤنس میں اضافہ

دریں اثنا، سپریم کورٹ کے 13 نومبر 2024 کے خط (ایف 6/ ایم آئی ایس سی / پنشن / 2018-ایس سی پی) کی روشنی میں صدارتی حکم کی تعمیل کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان اور سپریم کورٹ کے ججز کے سپیریئر جوڈیشل الاؤنس پر یکم جولائی 2024 سے نظر ثانی کردی گئی ہے۔

اس نظر ثانی کی بنیاد پر سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ چیف جسٹس اور ججز کی پنشن میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔

اے جی پی آر اسلام آباد کے دفتر نے نومبر 2024 سے تمام 84 پنشنرز کی پنشن پر نظر ثانی کی ہے جن میں 12 سابق چیف جسٹس، 38 سابق ججز، چیف جسٹس/ ججز کی 24 بیوائیں، 9 بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہے۔

سپریم کورٹ کے ججز کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے سے متعلق وفاقی حکومت کے اعلان کے مطابق حکومت کی جانب سے سرکاری رہائش فراہم نہ کرنے کی صورت میں سپریم کورٹ کے جج کے گھر کا کرایہ 68 ہزار روپے ماہانہ سے بڑھا کر 3 لاکھ 50 ہزار روپے کردیا گیا ہے، حکومت ججز کی رہائش گاہ کی دیکھ بھال کے اخراجات بھی برداشت کرے گی۔

اسی طرح سپیریئر جوڈیشل الاؤنس 4 لاکھ 28 ہزار 40 روپے سے بڑھا کر 11 لاکھ 61 ہزار 163 روپے کر دیا گیا ہے۔