دنیا

جرمنی: کار سوار نے کرسمس بازار میں ہجوم کو کچل دیا، 5 افراد ہلاک، 200 زخمی

دنیا کے کئی ممالک کی جانب سے اظہار یکجہتی کے لیے شکر گزار ہیں، خوشی ہوئی کہ ہم اس خوفناک تباہی کا سامنا کرنے میں اکیلے نہیں، جرمن چانسلر

جرمنی کے مشرقی شہر ماگڈبرگ میں ایک شخص نے کرسمس کے بازار میں ہجوم پر گاڑی چڑھا دی، جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور 200 زخمی ہو گئے۔

خبر رساں ایجنسیوں ’اے ایف پی‘ اور ’رائٹرز‘ نے جرمن خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے نے حکام کے حوالے سے بتایا کہ کار کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا، تاہم یہ ڈرائیور پہلے سے مشتبہ شدت پسند کے طور پر شناخت نہیں رکھتا تھا۔

جرمن ریاست سیکسنی انہالٹ کے سربراہ رائنر ہیسلوف نے کہا ہے کہ کرسمس مارکیٹ میں کار بم دھماکے میں پانچ افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

جرمن چانسلر اولاف شولز نے زخمیوں میں سے 40 افراد کی حالت تشویش ناک ہونے پر افسوس کا اظہار کیا اور ’خوفناک تباہی‘ کی مذمت کی ہے۔

جرمن چانسلر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جرمنی 2016 میں برلن کی کرسمس مارکیٹ پر ہونے والے مہلک حملے کی برسی کے قریب ’اس ہولناک حملے کا قانون کی پوری طاقت سے‘ جواب دے گا، جس میں بہت سے لوگ زخمی اور ہلاک ہوئے تھے۔

اولاف شولز نے ایک ایسے وقت میں قومی اتحاد کا مطالبہ بھی کیا ہے، جب فروری میں انتخابات کے پیش نظر جرمنی میں امیگریشن اور سیکیورٹی کے حوالے سے گرما گرم بحث جاری ہے۔

جرمن چانسلر نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ہم ایک ملک کی حیثیت سے ایک ساتھ رہیں، ہم ایک ساتھ رہیں، تعلقات کو جوڑیں، یہ نفرت نہیں ہے جو ہمارے بقائے باہمی کا تعین کرتی ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ ہم ایک ایسی کمیونٹی ہیں جو مشترکہ مستقبل چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے بہت سارے ممالک کی جانب سے یکجہتی کے اظہار کے لیے شکر گزار ہیں، یہ سن کر خوشی ہوئی کہ ہم جرمن اس خوفناک تباہی کا سامنا کرنے میں اکیلے نہیں ہیں۔

ماگڈبرگ کی علاقائی حکومت کے ترجمان میتھیاز شوپے اور شہر کے ترجمان مائیکل ریف نے کہا کہ شبہ ہے کہ یہ جان بوجھ کر کیا گیا عمل ہے۔

کرسمس مارکیٹ میں جہاں دکانوں کے باہر لٹکے ستاروں اور دیگر آرائشی اشیا کی آپس میں ٹکرانے کی آوازیں تھیں، وہیں ایمبولینس کے سائرن کی آوازوں سے ماحول سوگوار ہوگیا تھا۔

شام 7 بجے کے لگ بھگ بازار میں جب چھٹی کے وقت خریداروں کا ہجوم تھا مارکیٹ میں کار سوار نے یہ حملہ کیا۔

قبل ازیں ریاستی گورنر نے کہا تھا کہ کرسمس سے قبل ہونے والا یہ ایک ’خوفناک واقعہ‘ ہے۔

جرمن چانسلر اولف شولز نے ’ایکس‘ پر پوسٹ میں کہا تھا کہ میری ہمدردیاں متاثرین اور ان کے لواحقین کے ساتھ ہیں، ہم ان کے ساتھ اور ماگڈبرگ کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

برلن کے مغرب میں واقع ماگڈبرگ، سکسنی انہالٹ علاقے کا بڑا شہر ہے اور اس کی آبادی تقریباً 2 لاکھ 40 ہزار کے قریب ہے۔