یونان میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 8 افراد ہلاک، 26 کو بچالیا گیا
یونان کے محکمہ کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ بحیرہ ایجیئن میں تارکین وطن کو لے جانے والی کشتی کے تعاقب کے دوران 8 افراد ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔
ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ کشتی نے اہلکاروں سے بچنے کے لیے فرار کی کوشش کی اور اس دوران الٹ گئی، تاہم مزید 26 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔
یونان کے سرکاری نشریاتی ادارے ’ای آر ٹی‘ نے بتایا کہ کشتی میں سوار 17 افراد کو ہسپتال لے جایا گیا ہے۔
کوسٹ گارڈ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کشتی ڈرائیور یونانی کے گشت پر مامور بحری جہاز سے بچنے کی کوشش کے دوران کنٹرول کھو چکا تھا۔
یہ واقعہ ترکیہ کے ساحل کے سامنے روڈز جزیرے کے قریب پیش آیا، اس راستے کو تارکین وطن اسمگلر اکثر استعمال کرتے ہیں۔
کوسٹ گارڈ کے جہاز اور ایک ہیلی کاپٹر مزید زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کر رہے ہیں۔
مہاجرین کی وزارت کے مطابق اس سال یونان پہنچنے والے تارکین وطن کی تعداد میں 25 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، جب کہ رہوڈز اور جنوب مشرقی ایجیئن میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
حالیہ ہفتوں میں اسی طرح کے کئی حادثات پیش آئے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے جزیرے کریٹ کے قریب کشتی الٹنے سے 35 پاکستانیوں سمیت 40 افراد ڈوب گئے تھے۔
گزشتہ ماہ کے اواخر میں ساموس اور لیسبوس جزیروں کے قریب دو کشتیاں ڈوبنے سے 6 بچوں اور 2 خواتین سمیت 9 تارکین وطن ہلاک ہو گئے تھے۔