پاکستان

رمپا پلازا میں رواں ماہ دوسری بار آتشزدگی، فائر بریگیڈ نے آگ پر قابو پالیا

3 دسمبر کو بھی رمپا پلازا کی چوتھی منزل پر پلاسٹک اور اسپیئر پارٹس کے گوداموں میں آگ لگنے کے بعد پھنسنے والے لوگوں کو شیشے توڑ کر نکالا گیا تھا

کراچی کے علاقے صدر میں ایم اے جناح روڈ پر واقع رمپا پلازا میں آگ بھڑک اٹھی، فائر بریگیڈز کی 2 گاڑیاں آگ بجھانے پہنچ گئیں۔

ڈان نیوز کے مطابق ایک ماہ کے دوران رمپا پلازا میں آگ لگنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل 3 دسمبر کو بھی رمپا پلازا میں آگ لگنے کا واقعہ سامنے آیا تھا، تاہم فائر بریگیڈ حکام نے آگ بجھادی تھی۔

جمعرات کے روز رمپا پلازا میں لگنے والی آگ کو فائربریگیڈ کی 2 گاڑیوں نے ایک گھنٹے کی کوشش کے بعد بجھا دیا۔

رواں ماہ کی ابتدا میں بھی رِمپا پلازا کی چوتھی منزل پر آگ لگی تھی ، جو بعد ازاں شدت اختیار کرگئی تھی۔

3 دسمبر کو آگ کی اطلاع ملتے ہی فائر اینڈ ریسکیو ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی تھی، محکمہ فائربریگیڈ کے عملے نے 6 فائر ٹینڈرز اور 2 اسنارکل کی مدد سے آگ بجھانے کی کوششیں شروع کیں اور عمارت کی چوتھی منزل پر پھنسے افراد کو ریسکیو کرنے کے لیے شیشے توڑ دیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ کراچی میں ہائی رائز عمارتوں اور مارکیٹوں میں آتشزدگی کے واقعات معمول بنتے جارہے ہیں، حکومت اور متعلقہ اداروں کی جانب سے کسی بھی واقعے کے بعد فائر سیفٹی کے لیے بلند و بانگ دعوے کیے جاتے ہیں، تاہم کچھ وقت گزرنے کے بعد معاملہ پھر سرد خانے کی نذر ہوجاتا ہے اور آتشزدگی کا نیا واقعہ پھر سے عارضی اقدامات کا سبب بنتا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 3 دسمبر کو آگ لگنے کے واقعے کا نوٹس لے کر آگ بجھانے کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کی تھی ، انہوں نے کمشنر کراچی کو ہدایت کی کہ رمپا پلازہ میں آگ لگنےکی تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔

وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے جائے حادثہ پر پھنسے افراد کو فوری ریسکیو کرنے کے لیے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ حادثے کی وجوہات کا پتہ لگاکر فی الفور میڈیا سے شیئر کیا جائے۔

بعد ازاں فائر بریگیڈ حکام نے عمارت میں لگی آگ پر قابو پالیا تھا اور اسنارکل آپریشن روک کر کولنگ کا عمل شروع کردیا تھا۔

چیف فائر افسر کے مطابق آگ عمارت کی چوتھی اور پانچویں منزل پر ربڑ اور پلاسٹک کے آٹو پارٹس گودام میں لگی تھی، آگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا، عمارت سے تمام افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔

چیف فائر افسر نے بتایا کہ آگ بجھانے کے دوران پانی کی کمی کی وجہ سے مشکلات پیش آئیں ، آپریشن میں کے ایم سی، پاک بحریہ اور 1122 کی ریسکیو ٹیموں نے حصہ لیا تھا۔