اسرائیل کی یمن میں بندرگاہوں، بجلی گھروں اور تیل کی تنصیبات پر بمباری، 9 افراد جاں بحق
اسرائیل کی فورسز نے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں، بندرگاہوں، تیل کی تنصیبات اور بجلی گھروں پر حملے کیے، ان حملوں میں کم از کم 9 افراد جاں بحق ہوگئے۔
قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق مقامی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر بھی حملہ کیا، جس میں صنعا میں دو بجلی گھروں کے علاوہ حدیدہ میں دو بندرگاہوں اور تیل کی تنصیبات پر بمباری کے بعد کم از کم 9 افراد جاں بحق ہوئے۔
اسرائیل کی جانب سے یمن پر یہ حملے اس وقت کیے گئے ہیں، جب اسرائیلی فوج نے یمن سے داغے گئے میزائل کو مار گرایا تھا۔
’صدر ہرزوگ کی یمن پر حملوں کی تعریف‘
اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے اسرائیلی فوجیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے یمن میں حوثی باغیوں کو ’شدید دھچکا‘ پہنچایا ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حالیہ چند گھنٹوں میں ہم نے اسرائیلی شہریوں کے تحفظ اور یمن میں حوثیوں کے خلاف حملے میں فضائیہ کی زبردست صلاحیتوں کا مشاہدہ کیا۔
’یمنی حوثی ٹی وی کی 9 ہلاکتوں کی تصدیق‘
یمن کی حوثی تحریک کے زیر انتظام چلنے والے مرکزی خبر رساں ادارے ’المسیرہ‘ ٹی وی نے کہا ہے کہ السلف کی بندرگاہ پر اسرائیلی حملے میں 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ باقی 2 افراد راس عیسیٰ کی تیل تنصیبات پر حملوں میں ہلاک ہوئے ہیں، دونوں مقامات مغربی صوبہ الحدیدہ میں واقع ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’دشمن نے بندرگاہ کو نشانہ بناتے ہوئے 4 جارحانہ حملے کیے، تیل کی ایک تنصیب کو نشانہ بناتے ہوئے 2 چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں‘۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’جارحانہ حملوں‘ کے سلسلے میں دارالحکومت صنعا کے جنوب اور شمال میں 2 مرکزی بجلی گھروں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔