پاکستان

ڈی 8 اجلاس: غزہ کی صورتحال ابتر ہے، جارحیت کو فوری بند کیا جائے، اسحٰق ڈار

میزبانی کے لیے مصر کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اجلاس سے تمام رکن ممالک مستحکم ہوں گے، نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ کا وزرا کونسل اجلاس سے خطاب

نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ غزہ میں صورتحال مزید ابتر ہوچکی ہے، لبنان اور شام میں جاری جارحیت تشویش ناک ہے، پاکستان فوری طور پر اور غیرمشروط طور پر جارحیت کے خاتمے کا مطالبہ کرتا ہے۔

مصر کے درالحکومت میں 8 ترقی پذیر ممالک کی تنظیم (ڈی 8) کے وزرا کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں رکن ممالک کے ساتھ میری موجودگی اعزاز کی بات ہے، میزبانی کے لیے مصر کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مصر کی جانب سے شاندار میزبانی نے اقتصادی تعاون بڑھانے کے طریقہ کار پر بات چیت کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا ہے، ہم مصر کو ڈی 8 ممالک کے نئے سربراہ کے طور پر خوش آمدید کہتے ہیں، ترقی اور خوشحالی کے لیے ساتھ ملکر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ پرامید ہوں کہ اجلاس سے تمام رکن ممالک مستحکم ہوں گے، بنگلہ دیش نے گزشتہ 3سال میں ڈی 8 کی عمدہ انداز میں سربراہی کی، ڈھاکا کی کوششوں سے رکن ممالک میں تعاون اور ترقی کو فروغ ملا۔

نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ نے کہا کہ افسوس کے ساتھ غزہ کی صورتحال ابتر ہوتی جارہی ہے جہاں بڑی تعداد میں لوگوں کو شہید کیا گیا ہے، لبنان اور شام میں جاری جارحیت تشویش ناک ہے، پاکستان فوری طور پر اور غیر مشروط طور پر جارحیت کے خاتمے کا مطالبہ کرتا ہے۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ ڈی 8 وزرا کونسل اجلاس مشرق وسطیٰ میں انسانی بحران سے نمٹنے کے حل پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک اہم فورم ہے، پاکستان ڈی 8 ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو بڑھانے اور تجارت کے لیے پرعزم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زراعت اور غذائی تحفظ پاکستان اور ڈی 8 کے لیے اہم ترجیحات ہیں، مارچ 2023 میں، ہم نے پاکستان میں زراعت اور خوراک کی حفاظت پر ڈی 8 ریسرچ سینٹر کا افتتاح کیا، ہمیں امید ہے کہ یہ مرکز اختراعی تحقیق کے لیے ایک مرکز کے طور پر کام کرے گا جس سے تمام رکن ممالک کو فائدہ پہنچے گا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف بھی معیشت کے لیے نوجوانوں، چھوٹے و درمیانے طبقےکے کاروبار میں سرمایہ کاری’ کے موضوع پر منعقدہ ڈی 8 کے 11 ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

شہباز شریف سربراہی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے روزگار کی فراہمی، جدت کے فروغ اور مقامی کاروبار کی ترویج کی بنیادوں پر مضبوط اور شراکت داری پر مبنی معیشت کے لیے نوجوانوں، چھوٹے و درمیانے طبقے کے کاروبار (ایس ایم ایز) میں سرمایہ کاری کی اہمیت کو اجاگر کریں گے۔