پاکستان

’گاڑی خریدنے پر پابندی، نان فائلر بینک اکاؤنٹ بھی نہیں کھول سکیں گے‘، بل قومی اسمبلی میں پیش

نان فائلرز کے مخصوص حد سے زیادہ جائیداد اور شیئرز کی خریداری پر بھی پابندی ہوگی، حکومت پراپرٹی اور کاروبار سیل کرنے کی مجاز ہوگی، ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 کا متن
|

حکومت نے ٹیکس نہ دینے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کے لیے ٹیکس قوانین ترمیمی بل2024 قومی اسمبلی میں پیش کردیا، جس کے مطابق نان فائلر بینک اکاؤنٹ نہیں کھول سکیں گے اور مقرر کردہ حد سے زیادہ پیسے بھی اکاؤنٹ سے نہیں نکال سکیں گے۔

ڈان نیوز کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ’ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024‘ قومی اسمبلی میں پیش کیا۔

ٹیکس قوانین ترمیمی بل2024 کا مقصد ٹیکس قوانین پر عمل دار اور آمدنی کے حساب سے ٹیکس ادا کرنے کو یقینی بنانا ہے تاکہ ملکی معاشی ترقی کے لیے وسائل پیدا کیے جاسکیں۔

بل کے متن کے مطابق ٹیکس نہ ادا کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کی تجویز کی گئی ہے، ٹیکس چوروں کے بینک اکاؤنٹس پر پابندی لگانے کی تجویز بھی بل میں شامل کی گئی ہے۔

مجوزہ ترمیم میں سیلز ٹیکس رجسٹریشن نہ کرانے پر بینک اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں گے، ایسے افراد پر پراپرٹی ٹرانسفر پر پابندی ہوگی، سیلز ٹیکس رجسٹریشن کے 2 دن بعد اکاؤنٹس غیرمنجمدکیے جائیں گے، اکاؤنٹس غیر منجمد کرنے کے لیے چیف کمشنر کے پاس اپیل کرنا ہوگی۔

بل میں کہا گیا ہے کہ نان فائلرز پر 800 سی سی سے زائد گاڑیاں خریدنے پر پابندی ہوگی، ان شرائط کا اطلاق رکشہ، موٹر سائیکل اور ٹریکٹرز کی خریداری پر نہیں ہوگا، 800 سی سی تک گاڑیوں کی خریداری پر بھی یہ شرائط لاگو نہیں ہوگی۔

بل میں مزید کہا گیا ہے کہ نان فائلرز کے مخصوص حد سے زیادہ جائیداد اور شیئرز کی خریداری پر بھی پابندی ہوگی، نان فائلر بینک اکاؤنٹ نہیں کھول سکیں گے اور مقرر کردہ حد سے زیادہ پیسے بھی اکاؤنٹ سے نہیں نکال سکیں گے۔

ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 کے مطابق نان فائلرز کی پراپرٹی اور کاروبار حکومت سیل کرنے کی مجاز ہوگی، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) جن لوگوں کے نام کی لسٹ جاری کرے گا ان کے اکاؤنٹس منجمدکیے جائیں گے۔

قبل ازیں قومی اسمبلی میں ’قومی فرانزک ایجنسی بل 2024‘ منظور کیا گیا، بل وزیر داخلہ محسن نقوی نے پیش کیا۔

نینشل فرانزک ایجنسی ترمیمی بل کیا ہے؟

نینشل فرانزک ایجنسی ترمیمی بل کے تحت قومی فرانزک ایجنسی پروجیکٹ کو قومی فرانزک ایجنسی میں تبدیل کیا جائے گا، قومی فرانزک ایجنسی قائم کی جائے گی، ایجنسی ریسرچ، فرانزک اور اسٹیٹ آف اف دی آرٹ ڈیجیٹل فرانزک محکمے قائم کرے گی جو قومی سلامتی کے معاملات میں معاونت کریں گے۔

قومی فرانزک ایجنسی وفاق، تمام صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد کمشیر سمیت ملک کی تمام فرانزک ایجنسیوں، لیبارٹریز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خدمات فراہم کرے گی، ایجنسی ڈیجیٹل فرانزک مواد کو محفوظ کرے گی، قومی فرانزک ایجنسی کا ڈی جی دوہری شہریت کا حامل نہیں ہوگا۔

نیشنل فرانزک ایجنسی کے بورڈ آف گورنر کا چیئرپرسن ڈویژن کا سیکریٹری ہوگا، بورڈ میں آئی جی اسلام آباد، نیکٹا کا نیشل کوآرڈینیٹر، نیشل پولیس بیورو کا ڈی جی شامل ہوگا، فرانزک ایجنسی کو ٹیکسوں سے 5 سال تک استثنیٰ ہوگا، اگر قومی فرانزک ایجنسی کا ماہر یا عملہ جان بوجھ کر یا غفلت سے جھوٹی، غلط یا گمراہ کن رپورٹ پیش کرے گا تو اسے ایک سال تک سزا اور ایک ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔

قومی فرانزک ایجنسی کے قیام کا مقصد موجودہ فرانزک لیب کو اپ گریڈ کرنا اور ڈیجیٹل لیب کا قیام ہے، یہ ایجنسی ڈیجیٹل اور سائبر فرانزک کا انضمام کرے گی تاکہ الیکٹرانک آلات، ڈیپ فیک، الیکٹرانک جرائم سے نمٹا جا سکے۔ نیشنل فرانزک ایجنسی کے قیام سے غیر ملکی حکومتوں اور ایجنسیوں پر انحصار کم ہوگا۔