لائف اسٹائل

مشترکہ خاندان میں رہنے کی وجہ سے فائدے میں ہوں، منیب بٹ

’سر راہ’ ڈرامے کے ایک منظر کی شوٹنگ کے وقت رو پڑا تھا، اس ڈرامے کا کردار میرے بہت قریب ہے، پہلی بار جلد ہی ایک پنجابی فلم میں نظر آؤں گا، اداکار

اداکار منیب بٹ نے کہا ہے کہ ان کے خیال میں علیحدہ رہنے کے بجائے مشترکہ خاندان میں رہنے کے زیادہ فوائد ہوتے ہیں، والدین کا سایہ ساتھ ہو تو بہت ساری مشکلات سے نمٹا جا سکتا ہے۔

منیب بٹ نے حال ہی میں سما ٹی کے مزاحیہ پروگرام ’گپ شب‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔

پروگرام کے دوران بات کرتے ہوئے منیب بٹ نے بتایا کہ جلد ہی وہ پہلی پنجابی ایکشن فلم میں دکھائی دیں گے، جس کی شوٹنگ تقریبا مکمل ہو چکی ہے۔

ان کے مطابق پنجابی فلم میں ان کے ساتھ آمنہ الیاس بطور ہیروئن نظر آئیں گی اور مجموعی طور پر ان کی یہ دوسری فلم ہے، پہلے وہ ایک اردو فلم میں کام کر چکے ہیں۔

اپنے سب سے پسندیدہ کردار پر بات کرتے ہوئے منیب بٹ نے بتایا کہ انہیں اپنے ڈرامے ’سر راہ‘ کا کردار پسند ہے، مذکورہ ڈرامے کے ایک منظر کو شوٹ کرواتے وقت وہ جذباتی ہوگئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ ڈرامے میں انہوں نے خواجہ سرا بچے کا کردار ادا کیا تھا جو کہ اپنے والد کے قریب ہوتے ہیں اور ڈرامے میں ان کے کردار کے والد کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کا بچہ پڑھ لکھ کر ایک مقام پر پہنچے لیکن جب وہ بچہ ایک مقام پر پہنچتا ہے تو اس کے والد انتقال کر جاتے ہیں اور وہ بیٹے کو دیکھ نہیں پاتے، مذکورہ منظر شوٹ کرواتے وقت وہ رو پڑے تھے۔

انہوں نے سوشل میڈیا پر مواد اپ لوڈ کرنے اور وہاں متحرک رہنے پر بھی بات کی اور بتایا کہ وہ فارغ وقت میں سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں، ان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ غلط مواد کو شیئر نہ کریں۔

منیب بٹ نے دعویٰ کیا کہ کچھ عرصہ قبل ایک جوا کے کھیل کی ایپلی کیشن والوں نے ان سے رابطہ کیا اور کہا کہ وہ ان کے اشتہار میں کام کریں، وہ انہیں دگنا معاوضہ دینے کو تیار تھے لیکن انہوں نے مذکورہ غلط ایپلی کیشن کے اشتہار میں کام کرنے سے انکار کیا۔

ایک سوال کے جواب میں منیب بٹ نے بتایا کہ وہ بھی مشترکہ خاندان میں رہتے ہیں اور انہیں مشترکہ خاندان میں رہنے کا فائدہ ہوا۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ، ان کے چھوٹے بھائی اور والدین ایک ہی گھر میں رہتے ہیں اور ان کا گھر تین منزلہ ہے، تمام گھروں کے کچن الگ ہیں لیکن وہ ساتھ رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ سب کو مشترکہ خاندان میں رہنے کا مشورہ دیں گے، کیوں کہ مشترکہ خاندان میں رہنے کے بہت سارے فوائد ہیں، البتہ مسائل سے بچنے کے لیے کچنز الگ کردیے جائیں اور ہر کوئی اپنے اخراجات خود اٹھائے۔

منیب بٹ نے دلیل دی کہ والدین یا بڑوں کا سایہ ساتھ رہتا ہے تو بہت سارے مسائل سے نمٹا جا سکتا ہے، جیسا کہ اگر کسی شوہر اور بیوی کے درمیان جھگڑا ہوجائے تو بڑے ان میں صلح کروا سکتے ہیں لیکن اگر گھر میں بڑے ہی موجود نہیں ہوں گے تو میاں اور بیوی کے درمیان اختلافات کون ختم کروائے گا؟

ان کا کہنا تھا کہ ان کے تین منزلہ گھر میں سب سے اوپر والی منزل پر ان کے والدین، درمیان والی منزل میں بھائی اور وہ خود نیچے والی منزل میں رہتے ہیں اور تینوں گھروں کے کچنز الگ ہیں، ہر کوئی اپنے اخراجات اٹھاتا ہے۔

منیب بٹ کا کہنا تھا کہ اگر وہ کبھی گھر سے باہر کسی کام سے چلے جاتے ہیں تو انہیں پیچھے بیوی اور بچوں کی پریشانی نہیں ہوتی، انہیں معلوم ہوتا ہے کہ گھر میں ان کے بھائی اور والد موجود ہیں، جو بھی مسئلہ ہوگا، وہ دیکھ لیں گے۔

شادی سے قبل ایمن کو چھوٹی ’بہن‘ کے طور پر دیکھتا تھا، منیب بٹ کا انکشاف

شہرت کے بعد انسان بھٹک جاتا ہے اسلیے جلدی شادی کرلی، منیب بٹ

ایمن سے شادی کے بعد منیب بٹ نے اپنے آپ کو کیسے تبدیل کیا؟ اداکار نے بتادیا