یو اے ای کے تعاون کے بغیر آئی ایم ایف پروگرام مکمل نہیں ہوسکتا تھا، شہبازشریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے تعاون کے بغیر بین الاقوامی پروگرام ( آئی ایم ایف) مکمل نہیں ہوسکتا تھا، پروگرام کے دوران حمایت پر جتنا شکریہ ادا کیا جائے کم ہے۔
اسلام آباد میں متحدہ عرب امارات کے قومی دن کی مناسبت سے تقریب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے متحدہ عرب امارات کی حکومت اور لوگوں کو 53 ویں قومی دن پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہم آج یو اے ای کے خوشحالی کے سفر اور پاکستان کے لیے ان کی غیر متزلزل حمایت کی خوشی منا رہے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یو اے ای نے مرحوم زاید بن سلطان آل نہیان کی قیادت میں بے پناہ ترقی کی، وہ نہ صرف پاکستان کے ایک عظیم دوست تھے بلکے وہ یہاں کے لوگوں سے بھی بہت محبت کرتے تھے، ہم ان کی دانشمندی اور حکمت کو سراہتے ہیں، متحدہ عرب امارات نے پاکستان میں صحت، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا متحدہ عرب امارات نے ترقی اور خوشحالی کی مثال قائم کی ہے، پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا پاکستان متحدہ عرب امارات کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی حمایت کرتا رہے گا، ہم یو اے ای کے صدر کی جلد پاکستان آمد کے منتظر ہیں، یو اے ای نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ تعاون کیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعاون کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یو اے ای کے صدر محمد بن زید کی جانب سے پاکستان کی مشکل وقت میں اور عالمی مالیاتی پروگرام (آئی ایم ایف) پروگرام کے دوران حمایت پر جتنا شکریہ ادا کیا جائے کم ہے۔
تقریب سے صدر آصف علی زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یو اے ای نے شاندار ترقی ہے، متحدہ عرب امارات بزنس کمیونٹی کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہوں، یوم الاتحاد میں شرکت کرنے پر خوشی ہے،دونوں ملکوں کے درمیان تاریخی تعلقات قائم ہیں۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تاریخی رشتہ ہے، مشکل وقت میں یو اے ای کی امداد اور تعاون کے مشکور ہیں، پاکستان یو اے ای کے ساتھ آئی ٹی، ٹیکنالوجی، زراعت اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر خواہاں ہے۔
قبل ازیں وزیراعظم سے سعودی عرب کی شوریٰ کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ محمد ابراہیم الشیخ اور ان کے وفد نے ملاقات کی۔
ملاقات کے موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ رواں سال کئی بار سعودی عرب کا دورہ کیا، دورہ دونوں ملکوں کے درمیان گہرے تعلقات کی عکاسی کرتا ہے، میں سعودی عرب کو فیفا ورلڈکپ 2034 کی میزبانی کے حقوق حاصل کرنے پرمبارکباد پیش کرتا ہوں، یقین ہے سعودی عرب ایونٹ کا بہترین انعقاد کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کیساتھ پاکستان کے دیرینہ تعلقات خارجہ پالیسی کااہم ستون ہیں، مشکل وقت میں سعودی عرب کی طرف سے فراہم کی جانے والی مدد کوسراہتے ہیں، دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط کرنے کے لیے پارلیمانی تبادلے انتہائی اہم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے ساتھ اقتصادی اور مالیاتی تعلقات بڑھانے کے لیے سرگرم ہیں، سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان 2.8 ارب ڈالرز کے معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں،کئی معاہدوں پر عملدرآمد کا آغاز ہوچکا،جلد ثمرات دونوں ملکوں کو ملنا شروع ہوجائیں گے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ سعودی عرب میں تقریباً 25لاکھ پاکستانی کمیونٹی دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط پل کا کام کرتی ہے، عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے غزہ، لبنان اور خطے میں امن کے لیے امت مسلمہ کے مطالبے کو تقویت دی۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے خادمین حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔