دنیا

ایندھن کی قلت: ایران نے متعدد پاور پلانٹس بند کر دیے

سخت سردی کے نتیجے میں دارالحکومت تہران سمیت 20 سے زائد صوبوں میں اسکولوں اور سرکاری دفاتر بند کر دیے گئے ہیں۔

ایران نے ایندھن کی قلت کے باعث کئی پاور پلانٹس کو بند کردیا، جس کی طلب سخت سرد موسم کے دوران تیزی سے بڑھی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق تیل کی کم کھپت کے حامی ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ایندھن کی قلت پر قوم سے معافی مانگتے ہوئے وعدہ کیا ہے کہ اگلے سال یہ مسئلہ حل کر لیا جائے گا۔

ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ’ارنا‘ نے رپورٹ کیا کہ مغربی صوبہ لرستان نے گیس سے چلنے والے ایک پلانٹ کو جزوی طور پر بند کر دیا کیونکہ گھریلو صارفین کی جانب سے گیس کی کھپت میں اضافہ کیا گیا ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق یہ اقدامات اتوار کو شمالی صوبے گلستان کے پلانٹس بند کرنے کے بعد ہوا۔

پورے ملک میں درجہ حرارت صفر سے نیچے تک ریکارڈ کیا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں دارالحکومت تہران سمیت 20 سے زائد صوبوں میں اسکولوں اور سرکاری دفاتر بند کر دیے گئے ہیں۔

مقامی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ تازہ احکامات میں اصفہان اور مغربی آذربائیجان صوبے سردی کی شدت کے سبب اسکولوں اور سرکاری عمارتوں کو بند کرنا شامل ہیں جبکہ تہران سمیت ملک بھر میں بجلی کی بندش سے بھی لوگ متاثر ہوئے ہیں۔

ارنا کا رپورٹ میں کہنا تھا کہ پابندیوں سے 24 گھنٹوں میں 20 لاکھ مکعب میٹر گیس اور 100 میگا واٹ بجلی کی بچت ہوئی ہے۔