بنگلہ دیش میں انتخابات 2025 کے آخر میں ہوسکتے ہیں، سربراہ عبوری حکومت
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ، نوبل انعام یافتہ محمد یونس نے کہا ہے کہ اگر انتخابی اصلاحات پہلے مکمل کرلی جائیں تو بنگلہ دیش میں انتخابات 2025 کے آخر تک منعقد کیے جا سکتے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق محمد یونس نے ٹیلی ویژن پر نشر کیے گئے خطاب میں کہا کہ اگر سیاسی اتفاق رائے ہو اور ووٹر لسٹ صرف معمولی اصلاحات کے ساتھ درست طریقے سے تیار کی جائے تو 2025 کے آخر تک انتخابات کا انعقاد ممکن ہو سکتا ہے۔
یاد رہے کہ بنگلہ دیش میں اگست سے واحد نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت قائم ہے، جب اس وقت کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے بڑے پیمانے پر احتجاج کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا اور بھاگ کر بھارت چلی گئی تھیں۔
بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وکر الزمان (جنہوں نے طلبہ کے احتجاج کے دوران حسینہ واجد کی حمایت کرنے سے انکار کیا تھا) نے ستمبر میں رائٹرز کو بتایا تھا کہ 12 سے 18 ماہ کے اندر اندر جمہوریت بحال ہونی چاہیے۔
بنگلہ دیش کے 53 ویں یوم فتح پر خطاب میں یونس نے کہا کہ انتخابات انتخابی اصلاحات کے بعد ہی ممکن ہوں گے، اگر اضافی اصلاحات کی ضرورت پڑی اور قومی اتفاق رائے کو مدنظر رکھا گیا تو اس میں کم از کم مزید چھ ماہ لگ سکتے ہیں۔
حزب اختلاف کی جماعتوں بشمول بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی، جو عوامی لیگ کے ساتھ ملک کی دو غالب جماعتوں میں سے ایک ہے، نے جلد از جلد انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
بنگلہ دیش کے میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ محمد یونس نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے ارادوں کا خاکہ پیش کیا کہ بیرون ملک مقیم بنگلہ دیشی تارکین وطن پہلی بار ووٹ ڈال سکیں گے۔