لائف اسٹائل

ہمارے ہاں ہر مسئلے کا حل شادی ہے، اسامہ خان

کراچی میں رہنے والے بہت سارے ٹیلنٹڈ لوگ اس لیے اداکاری میں نہیں آ سکتے، کیوں کہ ان کے اہل خانہ ان کے ہمراہ رہتے ہیں جو ان پر کمانے کا دباؤ ڈالتے رہتے ہیں، اداکار

مقبول اداکار اسامہ خان کا کہنا ہے کہ ہمارے سماج میں لڑکوں اور لڑکیوں سمیت گھر کے تمام مسائل کا حل شادی کروانے کو سمجھا جاتا ہے، اسی وجہ سے ہی کم عمری میں شادیاں کروادی جاتی ہیں۔

اسامہ خان نے حال ہی میں دیے گئے انٹرویو میں اپنے کیریئر سمیت ذاتی زندگی پر کھل کر بات کی۔

پروگرام کے دوران بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس وقت اگرچہ متعدد ٹی وی چینلز پر ان کے ڈرامے نشر کیے جا رہے ہیں، تاہم تمام ڈراموں کی شوٹنگ ایک وقت میں نہیں ہوئی تھی، بعض ڈرامے ایک سال قبل ہی بنائے جا چکے تھے۔

ان کے مطابق یہ اتفاق ہے کہ اس وقت ان کے تین سے چار ڈرامے بیک وقت نشر ہو رہے ہیں، ان میں سے بعض ڈرامے ایک سال قبل ہی بنا دیے گئے تھے۔

ایک سوال کے جواب میں اسامہ خان نے بتایا کہ کیریئر کے آغاز میں ان پر اہل خانہ کی جانب سے کوئی نہ کوئی کام کرنے کا دباؤ رہتا تھا لیکن گھر سے دور ہونے کی وجہ سے انہیں فائدہ ملا اور کافی عرصہ فارغ رہنے کے بعد انہیں اداکاری کا موقع ملا۔

اسامہ خان کے مطابق اداکاری شروع کرنے کے لیے وہ کراچی منتقل ہوگئے تھے، اس لیے گھر والوں کو کچھ پتا نہیں تھا کہ وہ کوئی کام کر رہے ہیں یا نہیں؟

انہوں نے بتایا کہ کراچی میں رہنے والے بہت سارے ٹیلنٹڈ لوگ اس لیے اداکاری کے میدان میں نہیں آ سکتے، کیوں کہ ان کے اہل خانہ ان کے ہمراہ رہتے ہیں، جو انہیں ہر وقت کوئی نہ کوئی کام کرنے کا کہتے رہتے تھے، جس وجہ سے کراچی کے ٹیلنٹڈ لوگ کچھ عرصہ کوشش کے بعد اداکاری کے بجائے دوسرا کام کرنا شروع کردیتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وہ شادی سے متعلق جواب دینا نہیں چاہتے، ہر جگہ ان سے یہی سوال کیا جاتا ہے اور یہ ذاتی سوال ہے۔

تاہم انہوں نے شادی سے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان پر گھر والوں کی جانب سے شادی کرنے کا بہت زیادہ دباؤ نہیں۔

اسامہ خان کا کہنا تھا کہ گھر والے انہیں کبھی کبھار شادی کرنے کا کہتے ہیں لیکن ان پر زیادہ دباؤ نہیں رہتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جہاں بھی گھومنے جائیں ہر جگہ لوگوں کا جم غفیر نظر آتا ہے، پاکستان کی آبادی بہت زیادہ ہے، جس کا ایک سبب لوگوں کی کم عمری میں شادی کروادینا ہے، کم عمری میں شادی کے بعد لوگ بچے پیدا کرتے جاتے ہیں۔

اسامہ خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر مسئلے کا حل شادی کو سمجھا جاتا ہے اور والدین کی خواہش رہتی ہے کہ لڑکے اور لڑکی کی عمر 30 سال ہونے سے قبل ہی ان کی شادی ہوجائے۔

اداکار نے ایک مثال دی کہ ان کی سالگرہ پر والدہ سمیت دوسرے گھر والوں نے انہیں میسیج کیا لیکن کال نہیں کی، جس پر انہوں نے کچھ دن بعد والدہ کو طعنہ دیا کہ انہوں نے انہیں کال کیوں نہیں کی؟

اداکار نے بتایا کہ والدہ نے انہیں کہا کہ وہ خود کو زیادہ ہی تنہا محسوس کرنے لگے ہیں، اس لیے اب وہ شادی کرلیں۔

اسامہ سے صرف دوستی ہے، لوگ سمجھتے ہیں ہماری شادی ہو چکی، زینب شبیر

لوگوں کو لگتا ہے ہماری شادی ہو چکی، زینب شبیر، اسامہ خان

مایا علی پر فدا ہوں، یہ بات ان کو بھی پتا ہوگی، اسامہ خان