چیئرمین ایف بی آر نے ایک سے زائد موبائل فون لانے پر پابندی کی تجویز پر عمل روک دیا
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تجویز دی تھی کہ پاکستان کے ایئرپورٹس پر آنے والے مسافروں کو ایک سے زیادہ موبائل فون لانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے تاہم چئرمین ایف بی آر نے اس پابندی کی تجویز پر عمل روک دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق ایف بی آر پاکستان آنے والے مسافروں کے سامان سے متعلق مجوزہ ترامیم سے دستبردار ہوگیا۔
چیئرمین ایف بی آر نے اس پابندی کی تجویز پر عمل روکتے ہوئے کسٹم کے بیگیج رولز 2006 میں مجوزہ ترامیم واپس لینے کی ہدایت کردی۔
ایک موبائل فون سے متعلق پابندی کی تجویز واپس لینے کے بعد موجودہ رولز کے تحت بیرون ملک سے آنے والوں مسافروں کو 2 موبائل فون لانے کی اجازت برقرار ہے۔
اس کے علاوہ، چیئرمین ایف بی آر نے 1200 ڈالر سے زائد کی کمرشل اشیا پرپابندی کی تجویز بھی واپس لینے کی ہدایت کردی اور رولز میں مجوزہ ترامیم واپس لے کر مشاورت کرکے دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے ریونیو باڈی نے بیگیج رولز 2006 میں ترمیم کے مسودے کا ایس آر او 2028 (آئی)/2024 جاری کیا اور اسٹیک ہولڈرز سے 7 دن کے اندر رائے طلب کی تھی جو 13 دسمبر کو ختم ہورہی ہے۔
ایف بی آر نے رول 2 میں ’کمرشل مقدار‘ کی تعریف میں ترامیم کی تجویز دی، مسودے میں کی گئی ترمیم کے تحت تجارتی حجم کی مالیت 1200 ڈالر مقرر کی گئی ہے، اگر ترامیم کا مسودہ منظور ہو جاتا ہے تو 1200 ڈالر سے زائد مالیت کی اشیا کو ’کمرشل مقدار‘ سمجھا جائے گا اور ضبط کر لیا جائے گا۔
اسی طرح ترمیم کے مسودے میں مسافروں کو بیرون ملک سے اپنے ذاتی استعمال میں پہلے سے استعمال ہونے والے موبائل فون کے علاوہ صرف ایک موبائل فون لانے کی اجازت دینے کی تجویز دی گئی تھی۔
مجوزہ مسودے میں تجویز دی گئی تھی کہ مسافروں کے سامان میں موجود کسی بھی دوسرے موبائل فون کو ضبط کرلیا جائے۔