پاکستان

ڈی چوک احتجاج: گرفتار 19 ملزمان 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

انسداد دہشتگردی اسلام آباد نے پراسیکیوٹر کی جانب سے ملزمان کی مزید 20 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈی چوک احتجاج پر گرفتار 19 ملزمان کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق ڈی چوک میں احتجاج کے معاملہ پر گرفتار 19 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا، ملزمان کو انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

پراسیکیوٹر راجہ نوید نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں مقدمہ درج ہے برآمدگیاں کرنی ہیں، ملزمان کا مجموعی طور پر 11 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جس میں کئی انکشافات کئے گئے۔

پراسیکیوٹر راجہ نوید نے کہا کہ ملزمان کے انکشاف پر دیگر گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں، ملزمان کا مزید 20،20 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔

بعد ازاں، عدالت نے ملزمان کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

واضح رہے کہ 24 نومبر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پشاور سے اسلام آباد کی جانب مارچ کے 27 نومبر کو ختم ہونے کے بعد وفاقی دارالحکومت کے مختلف تھانوں میں عمران خان، بشریٰ بی بی، علی امین گنڈا پور و دیگر پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔

مقدمات کے اندراج کے بعد پولیس نے پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں کو گرفتار کرلیا تھا۔

اس سے اگلے روز 28 نومبر کو پی ٹی آئی کے اسلام آباد احتجاج پر راولپنڈی میں عمران خان، بشریٰ بی بی، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور ، علیمہ خان، سابق صدر عارف علوی، عمر ایوب اور دیگر کے خلاف مزید 4 مقدمات درج کیے گئے تھے۔

ان ایف آئی آرز میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ ملزمان نے عام عوام کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا، سرکاری اور نجی ملاک کو نقصان پہنچایا، ملزمان نے حکومت اور ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلایا۔