پاکستان

اسلام آباد: ہسپتالوں کو عدم ادائیگی پر لاشوں کی ورثا کو سپردگی میں تاخیر نہ کرنے کی ہدایت

اب کوئی بھی ہسپتال کسی بھی مریض کی لاش کو پیسوں کی وجہ سے نہیں روکے گا،، چیئرمین اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی

اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی (آئی ایچ آر اے) نے وفاقی دارالحکومت کے تمام ہسپتالوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ بلوں کی عدم ادائیگی پر جاں بحق ہونے والے مریضوں کی لاشیں لواحقین کے حوالے کرنے میں تاخیر نہ کریں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہیلتھ ریگولیٹری باڈی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ مریضوں کے حقوق اور اخلاقی معیار کی پاسداری کرتے ہوئے اسلام آباد کے تمام ہسپتالوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ واجب الادا ادائیگیوں کی وجہ سے کسی بھی مریض کی لاش کو اپنے پاس رکھنے سے گریز کریں۔

آئی ایچ آر اے کے چیئرمین ڈاکٹر ریاض شہباز جنجوعہ نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا ’مجھے شکایات موصول ہوئی تھیں کہ ہسپتالوں کو علاج کے لیے پیشگی ادائیگی ملنے کے باوجود اگر بل ادا کردہ رقم سے زیادہ ہو تو انتظامیہ مریض کی لاش اہلخانہ کے حوالے کرنے سے پہلے بل کی ادائیگی کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ اب کوئی بھی ہسپتال کسی بھی مریض کی لاش کو پیسوں کی وجہ سے نہیں روکے گا، چونکہ آئی ایچ آر اے صرف وفاقی دارالحکومت کے ہسپتالوں کو ہدایت دے سکتا ہے، اس لیے یہ صرف فیصلہ صرف اسلام آباد پر ہی لاگو ہوگا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ نجی ہسپتالوں میں واجبات کی ادائیگی کے لیے اہل خانہ پر دباؤ ڈالنے کے لیے مریضوں کی لاشیں ان کے حوالے نہ کرنا معمول بن گیا ہے۔

ایسا ہی ایک واقعہ اسلام آباد میں پیش آیا جب ایک خاتون سڑک حادثے میں شدید زخمی ہوئیں تو چند راہگیروں نے انہیں معروف نجی ہسپتال کی ایمرجنسی میں منتقل کیا، جہاں وہ ان کی موت ہوگئی۔

تاہم جب اہل خانہ ہسپتال پہنچے تو ان سے کہا گیا کہ وہ لاش لینے سے پہلے ڈھائی لاکھ روپے ادا کریں۔

ایک ڈاکٹر نے کہا کہ ملک بھر میں صحت کے ادارے چلانا ایک کاربار بن گیا ہے، یہ معمول کی بات ہے کہ نجی ہسپتال کسی بھی پیچیدہ سرجری کی صورت میں 20 سے 40 لاکھ روپے کا مطالبہ کرتے ہیں اور مریض کی موت کی صورت میں بل میں ایک لاکھ روپے بھی زیادہ ہوں تو وہ لاش کو اہل خانہ کے حوالے نہیں کرتے بلکہ ان سے پہلے رقم کا مطالبہ کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے کئی واقعات ہوئے ہیں جن میں ہسپتالوں نے لاش اہلخانہ کےحوالے کرنے کے لیے 5 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا اور جب یہ لوگ کسی طرح رقم ادا کردیتے ہیں تو ان سے لاش کو مردہ خانہ میں رکھنے کے مزید ایک لاکھ روپے مانگے جاتے ہیں۔

تاہم، یورپ، آسٹریلیا اور کینیڈا سمیت دیگر ممالک میں ہسپتالوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ مریض کی لاش بغیر کسی تاخیر کے اہلخانہ کے حوالے کریں گے۔