پاکستان

انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف عمران خان کی درخواست بھی سماعت کیلئے مقرر

مٹھی ہسپتال میں بچوں کی اموات، افغان باشندوں کی بےدخلی، عمران خان کے خلاف توہین عدالت، پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف اندراج مقدمہ، چیف الیکشن کمشنر تعیناتی، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کےخلاف درخواستیں بھی سماعت کے لیے مقرر

سپریم کورٹ آف پاکستان نے ملک بھر میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی سابق وزیراعظم و بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی درخواست سمیت دیگر اہم مقدمات آئندہ ہفتے سماعت کے لیے مقرر کردیے۔

سپریم کورٹ کی آئینی بینچ کمیٹی نے آئندہ ہفتے کی کاز لسٹ جاری کردی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی11 دسمبر کو 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی عمران خان کی درخواست پر سماعت کرے گا۔

جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن رضوی آئینی بینچ میں شامل ہیں، اس کے علاوہ جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال بھی 7 رکنی آئینی بینچ کا حصہ ہیں۔

واضح رہے کہ مارچ میں عمران خان نے ملک بھر میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی تھی۔

عمران خان کی جانب سے ایڈووکیٹ حامد خان نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ سپریم کورٹ کے غیر جانبدار حاضر سروس ججز پر مشتمل جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔

درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ جوڈیشل کمیشن عام انتخابات اور اس کے نتائج کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرے۔

عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں مزید استدعا کی گئی تھی کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ آنے تک وفاق اور پنجاب میں حکومتی تشکیل کے اقدامات کو معطل کیا جائے، جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو پبلک کیا جائے۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں 8 فروری کو عام انتخابات کا انعقاد ہوا تھا، تاہم عمران خان کی جماعت تحریک انصاف ’بلے‘ کے انتخابی نشان سے محروم ہونے کے سبب انتخابی عمل کا حصہ نہیں بن سکی تھی اور پارٹی کے حمایت یافتہ امیدواروں نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑا تھا۔

عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی کی کُل 265 جنرل نشستوں میں سے 75 نشستیں حاصل کیں جبکہ پیپلزپارٹی نے 54 نشستیں حاصل کیں۔

پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے اگرچہ سب سے زیادہ (93) نشستیں حاصل کیں لیکن انہوں نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے دونوں بڑی جماعتوں میں سے کسی سے بھی جماعت سے اتحاد نہیں کیا جبکہ حکومت بنانے کے لیے قومی اسمبلی کی کل 169 نشستیں درکار ہوتی ہیں۔

حکومت سازی پر اتفاق رائے کے بعد رہنما مسلم لیگ (ن) شہباز شریف ملک کے وزیراعظم منتخب ہوگئے جبکہ رہنما پیپلزپارٹی آصف علی زرداری صدر مملکت کے عہدے پر فائز ہوچکے ہیں۔

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر

اس کیس کے علاوہ مٹھی ہسپتال سندھ میں بچوں کی اموات کے کیس کی سماعت 9 دسمبر کو ہوگی، غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم افغان باشندوں کی بے دخلی کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت بھی 9 دسمبر کو ہوگی۔

جاری کاز لسٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے خلاف 25 مئی کے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر توہین عدالت کیس 10 دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف مقدمات کے اندراج کےخلاف درخواست پر سماعت بھی 10 دسمبر کو ہوگی، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی تعیناتی کےخلاف درخواست پر سماعت 11 دسمبر کو ہوگی۔

جاری کاز لسٹ کے مطابق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کےخلاف درخواستیں 12 دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہیں۔

سویلین کے ملٹری ٹرائل کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کیلئے 7 رکنی آئینی بینچ تشکیل

سپریم کورٹ: سانحہ 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

سپریم کورٹ: صحافی ارشد شریف قتل از خود نوٹس کیس سماعت کیلئے مقرر