سعودی عرب نے پاکستان کیلئے 3 ارب ڈالرز ڈپازٹ کی مدت میں توسیع کر دی
سعودی عرب نے پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کے ڈپازٹ کی مدت میں ایک بار پھر توسیع کر دی۔
ڈان نیوز کے مطابق سعودی ڈیولپمنٹ فنڈ نے 3 ارب ڈالرز کے ڈپازٹ کی مدت میں مزید ایک سال کی توسیع کر دی۔
سعودی عرب کے 3 ارب ڈالرز کے ڈپازٹ کی مدت 5 دسمبر کو ختم ہو رہی تھی، یہ رقم اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس موجود ہے۔
7 اگست 2024 کو بلومبرگ نے رپورٹ میں کہا تھا کہ چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پاکستان سے قرضوں کی ادائیگی ایک سال کے لیے مؤخر کرنے کا وعدہ کرلیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ پاکستان کا ان تینوں ممالک کے ساتھ تجارتی قرضوں اور سیف ڈپازٹس کی شکل میں مخصوص مالیاتی انتظام ہے، جو ہر سال رول اوور کیا جاتا ہے اور بیرونی مالیاتی ضروریات کے لحاظ سے آئی ایم ایف پروگرام کا ایک بڑا حصہ بنتا ہے۔
واضح رہے کہ 29 نومبر 2021 کو سعودی عرب اور حکومت پاکستان کے درمیان 3 ارب ڈالر ڈپازٹ رکھوانے کے لیے معاہدہ طے پایا تھا، جس کے تحت یہ رقم اسٹیٹ بینک کے ذخائر کا حصہ ہے۔
معاہدے پر سعودی فنڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور اُس وات کے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے دستخط کیے تھے۔
2022 میں اس کی مدت میں توسیع کر دی گئی تھی، 18 ستمبر 2022 کو سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ نے پاکستان کو دی گئی 3 ارب ڈالر ڈپازٹ کی سہولت میں توسیع کی تصدیق کی تھی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بیان میں کہا تھا کہ 3 ارب ڈالر کی رقم 5 دسمبر 2022 کو واپس کرنا تھی، جس کی مدت ایک سال کے لیے بڑھا دی گئی ہے۔
بعد ازاں، 29 نومبر 2023 کو سعودی عرب نے پاکستان کے قومی خزانے میں ڈپازٹ کیے گئے 3 ارب ڈالر کی مدت میں توسیع کردی تھی۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ (ایس ایف ڈی) نے سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے پاکستان کو 3 ارب ڈالر کی ڈپازٹ کی مدت میں مزید ایک سال کی توسیع کردی ہے جو 3 دسمبر 2023 کو مکمل ہو رہی تھی۔
مرکزی بینک نے کہا کہ ڈپازٹ کی مدت میں توسیع سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے پاکستان کو فراہم کے ساتھ ہونے والے تعاون کا تسلسل ہے، جس سے پاکستان کو بیرونی ذخائر برقرار رکھنے اور ملکی معیشت کی نمو میں مدد ملے گی۔