اپنے دو بچوں کی موت پر بات کرتے ہوئے ماریہ بی آبدیدہ ہوگئیں
فیشن ڈیزائنر ماریہ بی ماضی میں اپنے نوزائیدہ دو بچوں کی موت پر بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔
ماریہ بی نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے نہ صرف فلسطین معاملے بلکہ ’ایل جی بی ٹی کیو‘ معاملے پر بھی کھل کر بات کی۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے یہ کبھی نہیں سوچا کہ مذکورہ معاملات پر بات کرتے ہوئے انہیں کاروبار میں نقصان ہوگا یا نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں بہت سارے لوگوں نے ڈرایا کہ وہ اتنا سچ نہ بولا کریں اور بہت سارے لوگ ان کی حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں، ساتھ ہی ان کی خیریت کی دعائیں بھی کرتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ماریہ بی نے بتایا کہ لوگوں کو لگتا ہے کہ ان سمیت شوبز اور فیشن انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے افراد کی زندگی بہت سکون والی اور پرتعیش ہے لیکن ایسا نہیں۔
فیشن ڈیزائنر کا کہنا تھا کہ انہوں نے ذاتی زندگی میں بہت سارے مسائل اور تکالیف کو برداشت کیا، جن کا وہ ذکر تک بھی نہیں کر سکتیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے دو بچے ہیں، جن میں سے بیٹا 10 سال کی عمر تک کا ہے لیکن انہوں نے اپنے دو بچوں کو کھویا بھی ہے۔
ماریہ بی نے انکشاف کیا کہ شادی کے فوری بعد 22 سال کی عمر میں انہوں نے اپنے دو بچوں کو کھویا اور ان کے کھونے کا صدمہ اتنا شدید تھا کہ انہوں نے کئی ماہ تک کھانا، پینا اور بات کرنا بھی بند کردی تھی۔وہ دو بچوں کی موت پر بات کرتے ہوئے آبدیدہ بھی ہوگئیں اور کہا کہ انہیں ایک بچے کی موت نے تو اتنی تکلیف دی کہ انہوں نے خود کو کمرے تک محدود کردیا تھا۔
ماریہ بی کے مطابق بچے کی موت کے کئی ماہ انہیں صبح کی اذان سننے کے بعد حوصلہ ملا اور وہ زندگی کی طرف لوٹیں۔
پروگرام کے دوران ماریہ بی بچوں کی موت پر بات کرتے ہوئے جذباتی ہوگئیں اور بتایا کہ وہ اپنے مذکورہ تکلیف دہ لمحات کو دوبارہ بیان نہیں کرسکتیں۔
فیشن ڈیزائنر نے واضح نہیں کیا کہ ان کے دونوں بچوں کی موت کیسے ہوئی؟ تاہم انہوں نے انہیں کھونے کو زندگی کی سب سے بڑی تکلیف اور صدمہ قرار دیا۔