پاکستان

اسٹاک مارکیٹ میں 3ہزار 100پوائنٹس اضافہ، پہلی بار ایک لاکھ 8 ہزار کی حد بھی عبور

کے ایس ای 100 انڈیکس 3 نفسیاتی حدیں پار کر گیا، افراط زر میں کمی اور مثبت معاشی اشاریوں کی بدولت پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا ہے، تجزیہ کار

افراط زر میں کمی اور مثبت معاشی اشاریوں کی بدولت پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعرات کو کاروبار کےآغاز کے بعد سے مسلسل تیزی دیکھی گئی اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 3 ہزار 134 پوائنٹس کے اضافے سے تاریخ میں پہلی بار ایک لاکھ 8 ہزار پوائنٹس کی حد بھی عبور کر گیا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق جمعرات کو دن بھر تیزی کے بعد مارکیٹ کے اختتام پر بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 3 ہزار 134 پوائنٹس یا 2.9 فیصد اضافے کے ساتھ ایک لاکھ 8 ہزار 238 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، جو گزشتہ روز ایک لاکھ 5 ہزار 104 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

جمعرات کو کے ایس ای 100 انڈیکس نے بیک وقت 3 نفسیاتی حدیں عبور کیں، مارکیٹ میں مجموعی طور پر 472 کمپنیوں کےشیئرز کا لین دین ہوا، 306 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ، 129 کمپنیوں کے حصص کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی، جب کہ 37 کے شیئرز کی قیمتیں برقرار رہیں۔

نومبر میں پاکستان میں افراط زر کی سالانہ شرح کم ہو کر 4.9 فیصد رہ گئی تھی جو افراط زر کی 2017 کے بعد سے کم ترین سطح ہے، گزشتہ ہفتے ہی پاکستان اسٹاک ایکس چینج نے پہلی بار ایک لاکھ پوائنٹس کا سنگ میل عبور کیا تھا۔

پاکستان کا تجارتی خسارہ بھی سال بہ سال 19 فیصد کم ہو کر 1.59 ارب ڈالر رہ گیا، جس سے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کی توقعات کو تقویت ملی اور مارکیٹ کا اعتماد بڑھا۔

یاد رہے کہ بدھ کے روز پی ایس ایکس میں تیزی کی رفتار برقرار رہنے کے ساتھ ہی تجزیہ کاروں نے اس بات پر روشنی ڈالی تھی کہ سرمایہ کار 16 دسمبر کو ہونے والے آئندہ مانیٹری پالیسی اجلاس میں شرح سود میں مزید کمی کے بارے میں بھی پرامید ہیں۔

تجزیہ کاروں نے معاشی ترقی کی بحالی، سیمنٹ کی فروخت میں بہتری اور پیٹرولیم کی فروخت میں اضافے کے اشارے کو سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے کے عوامل کے طور پر بھی پیش کیا تھا۔

اس ہفتے کی ابتدا میں ٹاپ لائن سیکیورٹیز لمیٹڈ کے مطابق، تیار مارکیٹ میں تجارتی قدر 57 ارب روپے (203 ملین ڈالر) تک پہنچ گئی، جو 18 سال کی بلند ترین سطح ہے۔