پاکستان

’ایک گھنٹہ انٹرنیٹ بندش سے آئی ٹی انڈسٹری کو 9 لاکھ ڈالرز سے زیادہ کا نقصان ہوتا ہے‘

فری وی پی اینز سے ڈیٹا سیکورٹی کے خطرات ہیں،آئی ٹی انڈسٹری میں ایک ڈالر لگانے سے حکومت کو 49 ڈالرز کی سرمایہ کاری آتی ہے، پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن
|

پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز (پیکا) قوانین کے تحت ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی اینز) کو بلاک کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انٹرنیٹ آئی ٹی انڈسٹری کے لیے شہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے، ایک گھنٹہ انٹرنیٹ بند ہونے سے آئی ٹی انڈسٹری کو 9 لاکھ 10 ہزار ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔

پاشا کے چیئرمین سجاد مصطفیٰ نے ملک میں انٹرنیٹ بندش، سست روی، وی پی اینز بلاک کرنے سے متعلق صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 2023 کی رپورٹ کے مطابق ایک گھنٹہ انٹرنیٹ بند ہونے سے آئی ٹی انڈسٹری کو 9 لاکھ 10 ہزار ڈالر کا نقصان ہوتا ہے،گزشتہ دنوں میں پاشا کی 99 فیصد کمپنیوں نے انٹرنیٹ میں سست روی کی شکایات کی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاشا نے انٹرنیٹ کی سست روی کے معاملے پر وزارت آئی ٹی، پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ساتھ معاملہ اٹھایا تھا، پی ٹی اے نے آئی ٹی انڈسٹری کے خدشات دور کرنے کے لیے سیل بنا دیا ہے، نیشنل سیکیورٹی کو خطرے کی صورت میں انٹرنیٹ سروس معطل کرنا اداروں کا استحقاق ہے۔

انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ آئی ٹی انڈسٹری کے لیے شہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے، پاشا نے پیکا قوانین کے تحت وی پی اینز کو بلاک کرنے کی کی مخالفت کی تھی، پاشا نے وی پی این معاملے پر وی پی این سروس پروائیڈرز کی تجویز دی ہے۔

فائر وال یا ویب منیجمنٹ سسٹم سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی اے کی جانب سے بتایا گیا کہ انفراسٹرکچر کی اپ گریڈیشن ہورہی ہے، وی پی این کی بندش کے فیصلے پر آئی ٹی کمپنیوں نے باہر جانے کا سوچنا شروع کردیا تھا، تمام ممالک وی پی اینز کو مانیٹر کرتے ہیں، پاشا نے وی پی این سروس پروائیڈرز کی تجویز دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو تجویز دی وی پی اینز کو مقامی سطح پر رجسٹرڈ کیا جائے، وی پی این سروس پروائیڈرز کسی چیز کو بلاک کرنا چاہیں تو بلاک کرسکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ فری وی پی اینز سے ڈیٹا سیکورٹی کے خطرات ہیں،آئی ٹی انڈسٹری میں ایک ڈالر لگانے سے حکومت کو 49 ڈالرز کی سرمایہ کاری آتی ہے، آئی ٹی انڈسٹری 30 فیصد کے حساب سے گروتھ کر رہی ہے، آئی ٹی انڈسٹری کی برآمدات 3.2 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی ہیں، حکومت آئی ٹی انڈسٹری کی برانڈنگ پر سرمایہ کاری کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ٹی میں پاکستان کا مقابلہ بڑے ممالک کے ساتھ ہے،حکومت کو آئی ٹی انڈسٹری کو ٹیکس چھوٹ دینا ہوگی، حکومت 7.9 ارب روپے کے آئی ٹی اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کررہی ہے۔