پاکستان

سابق جج شوکت عزیز صدیقی انڈسٹریل ٹریبونل کے سربراہ مقرر

وفاقی کابینہ نے گزشتہ روز جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز کی 3 سال کی مدت کیلئے این آئی آر سی کے چیئرمین کے طور پر تقرر کی منظوری دی۔

جسٹس (ریٹائرڈ) شوکت عزیز صدیقی کو نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن (این آئی آر سی) کا چیئرمین مقرر کردیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) لاہور ہائی کورٹ میں اضافی ججز کی تعیناتی کے لیے 7 وکلا کے ناموں پر غور کرے گا۔

یاد رہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید پر تنقید اور عدلیہ میں مداخلت کا الزام عائد کرنے پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو عہدے سے برطرف کردیا تھا۔

تاہم، رواں سال کے اوائل میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے سپریم جوڈیشل کونسل کے احکامات کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔

بعد ازاں، جسٹس صدیقی نے ریٹائرمنٹ کے بعد کے فوائد اور پنشن کا بھی دعویٰ کیا جس پر حکومت نے ان کے تمام بقایاجات جاری کردیے۔

وفاقی کابینہ نے گزشتہ روز جسٹس ریٹائرڈ شوکت صدیقی کی 3 سال کی مدت کے لیے بطور چیئرمین این آئی ار سی منظوری دی تھی۔

اس کے علاوہ ایڈووکیٹ مصباح اللہ خان اور حماد حسن رندھاوا کو کمیشن کا رکن مقرر کیا گیا ہے۔

این آئی آر سی 1972 میں انڈسٹریل ریلیشن آرڈیننس 1969 میں ترمیم کے ذریعے قائم کیا گیا تھا، جس کو انڈسٹری کے ٹریڈ یونین اور قومی سطح کے ٹریڈ یونین اور فیڈریشنز کے رجسٹریشن کے مسائل حل کرنے کا اختیار دیا گیا تھا۔

بعد ازاں، کمیشن کو تمام اداروں میں غیر منصفانہ لیبر پریکٹس کے معاملات کو اٹھانے کی ذمہ داری سونپی گئی۔

لاہور ہائیکورٹ میں تعیناتی

لاہور ہائی کورٹ میں ایڈیشنل ججز کے عہدے کے لیے 7 وکلا کی نامزدگی پر غور کے لیے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) کا اجلاس طلب کرلیا گیا۔

جے سی پی کے 7 دسمبر کو ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کے لیے ایڈووکیٹ محمد صدیقی اعوان، علی مسعود حیات، حسن نواز مخدوم، عامر عجم ملک، ضیا الرحمٰن، محمد جواد ظفر اور ملک محمد اویس خالد کے ناموں پر غور کیا جائے گا۔