پاکستان

جامعہ اردو: خاتون لیکچرار کو ہراساں کرنے پر شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن کے سربراہ برطرف

وفاقی محتسب انسداد ہراسانی نے پروفیسر ڈاکٹر حافظ اسحٰق پر 10 لاکھ جرمانہ بھی عائد کردیا جس میں سے 8 لاکھ روپے خاتون لیکچرار کو دینے کا حکم دیا گیا۔

وفاقی محتسب انسداد ہراسانی (فوسپا) نے وفاقی جامعہ اردو کے شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن کے سربراہ کو خاتون لیکچرار کو ہراساں کرنے پر نوکری سے برطرف کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی نے لیکچرار عروج ملک کی شکایت پر فیصلہ سناتے ہوئے وفاقی اردو یونیورسٹی کے ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر حافظ اسحٰق کو خاتون پروفیسر کو ہراساں کرنے پر نوکری سے برطرف کردیا۔

وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی نے پروفیسر ڈاکٹر حافظ اسحٰق پر 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔

لیکچرار عروج ملک نے پروفیسر حافظ اسحٰق کے خلاف شکایت درج کروائی تھی، فوسپا نے وفاقی اردو یونیورسٹی سے 5 دسمبر تک تعمیلی رپورٹ بھی طلب کرلی۔

وفاقی محتسب نے جرمانے کی رقم میں سے 8 لاکھ روپے عروج ملک کو ادا کرنے کا حکم دیا۔ اس کے علاوہ فیصلے کے مطابق جرمانے کی رقم میں سے 2 لاکھ روپے قومی خزانے میں جمع کرائ؁ جائیں۔

وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی فوزیہ وقار نے کہا کہ ڈاکٹر حافظ اسحٰق جرم کے مرتکب پائے گئے ہیں جس کی بنیاد پر یہ فیصلہ سنایا گیا۔

واضح رہے کہ وفاقی اردو یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی کی لیکچرار عروج ملک نے شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن کے سربراہ ڈاکٹر حافظ اسحٰق کے خلاف باضابطہ شکایت درج کروائی تھی۔

شکایت میں لیکچرار نے کئی سالوں تک بار بار جنسی ہراسانی کا حوالہ دیا اور کہا کہ اس مسئلے کو غیر رسمی طور پر حل کرنے کی کوششوں کے باوجود ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری رہا جس سے عروج ملک کو قانونی نظام کے ذریعے انصاف حاصل کرنے پر مجبور کیا گیا۔