دنیا

ڈونلڈ ٹرمپ کا ڈالر کی متبادل کرنسی لانے پر برکس ممالک کو انتباہ

ڈالر کے متبادل کسی کرنسی کی حمایت کی گئی تو ان ممالک پر امریکا میں 100فیصد ٹیکس لگائیں گے، حمایت کرنیوالے برکس ممالک کو امریکی معیشت میں جگہ نہیں ملے گی، نومنتخب امریکی صدر

نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’برکس‘ ممالک کو ڈالر کے مقابلے متبادل کرنسی لانے پر 100فیصد ٹیکس عائد کیے جانے سے خبر دار کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے معاشی اعتبار سے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے ممالک پر مشتمل گروپ برکس کو تنبیہ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کہ ان ممالک کا اپنی کرنسی میں تجارت کا منصوبہ زیر غور ہے۔

نو منتخب امریکی صدر نے خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممالک نہ تو اپنی کرنسی لائیں نہ ہی امریکی کرنسی ڈالر کے متبادل کسی کرنسی کی حمایت کریں۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر ڈالر کے متبادل کسی کرنسی کی حمایت کی گئی تو ان ممالک پر امریکا میں درآمدات پر 100فیصد ٹیکس لگائیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ڈالر کے متبادل کرنسی کی حمایت کرنیوالے برکس ممالک کو امریکی معیشت میں جگہ نہیں ملے گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں پاکستان نے باضابطہ طور پر ابھرتی ہوئی معیشتوں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ کے اتحاد برکس میں رکنیت کے لیے درخواست دی تھی، اس بلاک نے گزشتہ سال 4 نئے ممبران مصر، ایتھوپیا، ایران اور متحدہ عرب امارات کو شامل کیا تھا اور اس کا نام برکس پلس رکھا گیا تھا۔

پاکستان ان 29 مزید ممالک میں شامل ہوگیا تھا جنہوں نے برکس میں رکنیت کے لیے درخواست دی، یہ گروپ دنیا کی تقریباً نصف آبادی کی نمائندگی کرتا ہے اور عالمی جی ڈی پی کا 30 فیصد ہے جب کہ دنیا کے 50 فیصد تیل اور گیس پیدا کرنے والے ممالک اس بلاک کے رکن ہیں۔

نومبر 2023 میں دفتر خارجہ کی ترجمان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ پاکستان معروف گلوبل ساؤتھ بلاک برکس میں شمولیت کا خواہاں ہے اور پاکستان کے برکس کے موجودہ رکن ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات ہیں۔

پاکستان کی رکنیت کے حصول کے امکانات اس وقت روشن ہو گئے تھے جب روس کے نائب وزیر اعظم الیکسی کے ستمبر میں دورہ پاکستان کے دوران برکس میں پاکستان کی رکنیت کی حمایت کی تھی۔

اس دروان اسلام آباد میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ برکس میں شمولیت سے پاکستان بین الاقوامی تعاون کو فروغ اور کثیر الجہتی نظام کی بحالی میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے، ہم یہ بھی امید کرتے ہیں کہ برکس پاکستان کی درخواست پر جامع کثیرالجہتی کے عزم کے مطابق آگے بڑھے گا۔

اس بیان سے ایک ماہ قبل روس کے نائب وزیر اعظم الیکسی اوورچک نے پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار سے باضابطہ گفتگو کی تھی اور کہا تھا کہ ماسکو برکس میں پاکستان کی شمولیت کی حمایت کرے گا۔